روزانہ صبح کے اذکار: روشنی اور سکون کی شروعات
اذکار کا تعارف
اذکار، جنہیں عربی میں "ذکر" کہا جاتا ہے، ایک روحانی عمل ہے جس میں اللہ کی یاد، تسبیح یا دعا کا اظہار شامل ہوتا ہے۔ یہایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے انسان اپنے خالق سے تعلق قائم کر سکتا ہے اور اپنی روحانی ترقی کے لئے کوشش کر سکتا ہے۔ اذکار کا مقصد، اندرونی سکون، اطمینان، اور مثبت توانائی کا حصول ہے۔ روزانہ صبح کے اذکار کی اہمیت اس قدر ہے کہ یہ انسان کی زندگی میں روشنی کا باعث بنتے ہیں۔
روحانی لحاظ سے اذکار کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ انسان اپنی روزمرہ کی زندگی میں اپنے مذہبی احکامات کو یاد رکھے اور ان پر عمل کرتا رہے۔ اس سے انسان کا ایمان مضبوط ہوتا ہے اور نفس کی کیفیات میں بہتری آتی ہے۔ اذکار کے ذریعے انسان اپنی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے طاقت اور استقامت حاصل کرتا ہے۔ صبح کے وقت اذکار کرنے کا عمل خاص طور پر سکون اور مثبت سوچ کو فروغ دینے کے لئے مفید ہوتا ہے۔
روزانہ اذکار کے فوائد میں یہ شامل ہیں کہ یہ انسان کے روزمرہ کے مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھاتے ہیں۔ جب انسان صبح سویرے اذکار کرتا ہے تو وہ اپنی ذہنی حالت کو خوشگوار اور متوازن رکھتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف فرد کے روحانی معاملات کو بہتر بناتا ہے بلکہ اس کے ارد گرد کے ماحول میں بھی مثبت تبدیلیاں لاتا ہے۔ اذکار کی تکرار انسان کے دل کو سکون دیتی ہے اور اس میں ایک خوشگوار روشنی بھر دیتی ہے۔
صبح کے اذکار کی فضیلت
اسلامی تعلیمات میں صبح کے اذکار کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ صبح کے اذکار کا مقصد اللہ کی یاد اور شکرگذاری ہے، جو انسان کی روحانی کیفیت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اذکار صبح کی روشنی میں انسان کو ایک نئی شروعات فراہم کرتے ہیں اور ان کے دل میں سکون و اطمینان کی کیفیت پیدا کرتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ صبح کے اذکار بن چکے ہیں، جہاں نہ صرف ذاتی عبادات بلکہ اجتماعی طور پر بھی ان کی تلاوت کی جاتی ہے۔
صبح کے وقت اذکار کا پڑھنا ہمت پیدا کرنے اور روزمرہ کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی توانائی فراہم کرتا ہے۔ ایک مسلمان کے لیے یہ اذکار ایک حوالہ ہوتے ہیں، جو ہر نئی دن کے آغاز سے پہلے اپنے آپ کو اللہ کی محبت اور رحمت میں محصور کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ان اذکار کی تلاوت کرنے کرنے سے دل میں سکون اور اطمینان حاصل ہوتاہے، جو انسان کو مثبت سوچ کی طرف راغب کرتا ہے۔
باقاعدگی سے صبح کے اذکار پڑھنے سے ایک اندرونی سکون ملتا ہے اور یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ نئے دن کا آغاز اخلاص کے ساتھ اذکار پڑھ کر کرنے سے روزمرہ زندگی میں خوشیوں کا اضافہ ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ، صبح کے اذکار کی بدولت انسان جسمانی اور روحانی دونوں طور پر طاقتور محسوس کرتا ہے، جو کہ کامیابی کی طرف بڑھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یوں، صبح کے اذکار کی فضیلت ان کی روحانی اہمیت اور زندگی میں مثبت اثرات کی وجہ سے نمایاں ہے۔
صبح کے اذکار کی اقسام
صبح کے اذکار اسلامی تعلیمات میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں، اور یہ نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتے ہیں، بلکہ دن کی کامیابی کے لیے بھی سازگار رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ صبح کے اذکار کی مختلف اقسام ہیں جن میں دعائیں، آیات قرآن، اور نفل شامل ہیں۔ ہر ایک کی اپنی اہمیت اور خصوصی تدابیر ہیں۔
سب سے پہلے دعاؤں کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ صبح کے وقت دعاؤں کا پڑھنا ایک اہم عبادت ہے جس سے اللہ تعالیٰ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ مومن کے لیے یہ کام نہایت ہی فائدہ مند ہے کیونکہ یہ ایک طرح کی شکرگزاری ہے۔ صبح کے وقت کی خاص دعائیں جیسے کہ "اللہم انی اسالک خیر ما فی ہذہ الیوم" پڑھنے کا وقت صبح فجر کی اذان کے بعد بہتر سمجھا جاتا ہے، جو کہ دن کی شروعات کو مضبوط بناتی ہیں۔
دوسری اہم قسم آیات قرآن کی ہے۔ قرآن کی کچھ خاص آیات صبح کے وقت پڑھنے کے لیے مقرر کی گئی ہیں، جیسے سورہ الفاتحہ اور سورہ البقرہ کی آغاز کی آیات۔ ان آیات کی تلاوت صبح کے وقت کرنے سے روحانی سکون اور زندگی کی رہنمائی ملتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ آیات ہماری روزمرہ زندگی میں برکتیں اور کامیابیاں بھی لاتی ہیں۔
نفل بھی صبح کے اذکار میں شامل ہیں، جو کہ سنت نبی کریم ﷺ کے مطابق کیے جاتے ہیں۔ صبح کے وقت دو نفل پڑھنے کا عمل نہایت مسنون عمل سمجھا جاتا ہے، جس سے اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔ یہ نفل انسان کی روحانی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ نفل کا افضل وقت صبح کی فاتحہ کی نماز کے بعد ہوتا ہے، جب انسان اللہ کے قریب تر ہوتا ہے۔
اذکار کیسے کریں: طریقہ کار
اذکار کی مشق کے لئے صحیح طریقہ کار کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ اس کا اثر بہترین ہو۔ سب سے پہلے، یہ انتخاب کریں کہ اذکار کرنے کے لئے کون سی جگہ مناسب ہے۔ ایک خاموش اور آرام دہ جگہ کا انتخاب کریں، جہاں آپ کو خلل نہ پڑے۔ یہ ایک کمرہ، باغ، یا کسی دوسری جگہ ہو سکتی ہے، مگر یہ یقینی بنائیں کہ وہاں پر سکون اور خاموشی ہو۔ اس کے بعد، مناسب وقت چننا بھی اہم ہے۔ صبح کے وقت اذکار کرنا خاص طور پر مفید ہے، کیونکہ اس وقت ذہن تازہ ہوتا ہے اور پرسکون ماحول ملتا ہے۔
جب آپ اذکار شروع کریں، تو اپنے ذہن کو دیگر خیالات سے آزاد کریں۔ ایک مخصوص وقت پر روزانہ اذکار کرنے کی عادت ڈالیں، یہ معمول آپ کے لئے ایک روحانی تجربہ بن سکتی ہے۔ اپنے دل کو کھول کر اذکار پڑھیں اور ان الفاظ پر توجہ مرکوز کریں جو آپ پڑھ رہے ہیں۔ جیسے جیسے آپ یہ اذکار کرتے جائیں گے، آپ کی ذہنی یکسوئی میں اضافہ ہوگا۔
ذہن کی یکسوئی کے لئے چند تکنیکیں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ آپ پہلے کچھ لمحے گہرے سانس لینے میں گزار سکتے ہیں، جس سے آپ کا ذہن شانت ہو جائے گا۔ مراقبے کے چند لمحات بھی آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ اذکار کی ادائیگی کے دوران اپنے اندر کے سکون اور روح کی روشنی کو محسوس کریں۔ یہ عمل آپ کو معنوی ترقی کی طرف لے جائے گا۔ آزادانہ طور پر اپنی اذکار کی مشق کرتے رہیں، اور آپ جلد ہی اس کے فوائد محسوس کرنا شروع کر دیں گے۔
صبح کے اذکار کی روایات
صبح کے اذکار ہماری روحانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں، جو ہمیں اللہ کی یاد میں مصروف رکھنے اور روزمرہ کی زندگی میں سکون و اطمینان فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اسلامی تاریخ میں، صبح کے اذکار کی اہمیت کو مختلف صحابہ کرام اور اولیاء اللہ کی روایات کے ذریعے واضح کیا گیا ہے۔ احادیث کی روشنی میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص صبح کے اذکار کو پابندی سے پڑھتا ہے، اللہ کے فضل و کرم سے اس کی زندگی میں برکتیں اور سکون آتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے صبح کے اذکار کو پڑھنے کی تلقین کی، اور فرمایا: "جو شخص صبح سویرے اللہ کی یاد کرتا ہے، اللہ اس کے دل کو سکون عطا فرماتا ہے۔" اس حدیث سے یہ واضح ہوتا ہے کہ صبح کے اذکار سے کس طرح ایک مسلمان کی روزمرہ کی زندگی میں سکون و طمانیت پیدا ہوتی ہے۔
اسی طرح، قرآن مجید میں بھی صبح کے اذکار کی اہمیت کا ذکر ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "بے شک صبح کی دعا کی تاثیر بڑی ہے۔" (سورة المزمل)۔ اس آیت سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ صبح کے وقت اللہ کی عبادت اور یاد کرنے کی ایک خاص فضیلت ہے۔
تعلیمات اسلامی کے مطابق، صبح کے اذکار کے ذریعے نہ صرف روحانی سکون حاصل ہوتا ہے بلکہ یہ انسان کو ایک نئی شروعات کی طاقت بھی فراہم کرتے ہیں۔ کئی اولیاء اللہ کی روایات ہیں جن میں انہوں نے صبح کے اذکار کو روزانہ کی عادت بنا رکھا تھا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ اذکار نہ صرف ان کی روحانی بلندی کا ذریعہ تھے بلکہ ان کی شخصیت میں بھی نکھار لاتے تھے۔
دیگر اذکار کے ساتھ انضمام
صبح کے اذکار اسلامی روزمرہ کے اہم شعبوں میں سے ایک ہیں جو روحانی سکون اور روشنی کی شروعات فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، ان کے ساتھ دیگر اذکار جیسے شام اور عصر کے اذکار کو بھی شامل کرنا اہم ہے تاکہ صبح کی روحانی حالت کو پورے دن کے لیے برقرار رکھا جا سکے۔ صبح کے اذکار کا مقصد متفکر رہنا اور اللہ کی یاد میں مصروف رہنا ہے، جبکہ شام اور عصر کے اذکار دن کے اختتام اور دیگر اہم لمحات پر اللہ کی عبادت کی ایک شکل ہیں۔
آج کل کے مصروف زمانے میں افراد اکثر صبح کی عبادت کو اہمیت دیتے ہیں مگر شام اور عصر کے اذکار کو فراموش کر دیتے ہیں۔ صبح کے اذکار کو شام کے اذکار کے ساتھ جوڑنے کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھے۔ ایک مؤمن اپنے دن کی شروعات اللہ کی توجہ اور رحمت کے ساتھ کرتا ہے اور اس کا اختتام بھی اسی طریقے سے کرتا ہے۔ شام کے اذکار کو پڑھ کر وہ اپنی روحانی حالت کو مضبوط کر سکتا ہے اور اپنے دن کے تجربات کا جائزہ لے سکتا ہے، جس سے وہ اپنی خامیوں کو سمجھ کر انہیں دور کرنے کی کوشش کرے گا۔
اسی طرح، عصر کے اذکار کو بھی لازمی طور پر روزانہ کی عبادات میں شامل کیا جانا چاہیے۔ عصر کی نماز کے بعد کیے جانے والے اذکار کا مقصد دن کی مشقت سے راحت اور سکون حاصل کرنا ہے، جو انسان کو صبح کی عبادت کی یاد دہانی بناتا ہے۔ ان اذکاروں کے درمیان رشتہ قائم کرنا ایک مؤمن کی روحانی زندگی کو مستحکم کرتا ہے اور اس کے دل کو اللہ کی یاد میں معمور کرتا ہے۔ یوں، صبح، عصر، اور شام کے اذکار کو باہم ملانے سے ایک ایسا نظام تشکیل پاتا ہے جو روز مرہ کی زندگی میں روحانی سکون فراہم کرتا ہے، جو شخصی ترقی کے لیے اہم ہے۔
زندگی میں صبح کے اذکار کی افادیت
صبح کے اذکار زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو کہ ذہنی سکون، خوشی، اور روزمرہ زندگی میں مثبت تبدیلیوں کا سبب بنتے ہیں۔ یہ اذکار نہ صرف روحانی ذمہ داریوں کی تکمیل میں مدد کرتے ہیں، بلکہ ان کے اثرات انسانی شخصیت اور طرز زندگی پر بھی عمیق ہوتے ہیں۔ جب کوئی شخص صبح سویرے جاگ کر اپنے دن کی شروعات اذکار سے کرتا ہے، تو یہ ایک آہنگ اور سکون بھرا ماحول تخلیق کرتا ہے۔
یہ اذکار دل اور دماغ کو صاف محسوس کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس کی وجہ سے انسان میں عزم و حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔ روزانہ یہ عمل ذہنی پریشانیوں اور تناؤ کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، کیونکہ یہ انسان کو ایک مستحکم روحانی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ اس کی بدولت، افراد خود کو زیادہ متوازن اور خوش محسوس کرتے ہیں، جو ان کے روزمرہ کی مصروفیات میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
مزید برآں، صبح کے اذکار کی مشق روزانہ کی بنیاد پر انسان کے اندر بہتر اخلاقیات، صبر، اور برداشت کی تشکیل کرتی ہے۔ اس سے انسان کی سوچ میں وسعت آتی ہے، اور اس میں مثبت رویے کو اجاگر کرتی ہے، جو کہ نہ صرف ذاتی تعلقات میں بہتر ہوتا ہے بلکہ کام کی جگہ پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ جب آپ دن کی شروعات ان اذکار کے ساتھ کرتے ہیں، تو یہ آپ کی توانائی کو بڑھاتا ہے اور آپ کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ صبح کے اذکار انسان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں بہتری لانے کے لئے ایک طاقتور ذریعہ ہیں، جو مثبت نتائج فراہم کرتے ہیں اور ہر نیا دن ایک نئے عزم کے ساتھ شروع کرنے کا موقع دیتے ہیں۔
صبح کے اذکار کو عادت بنانا
صبح کے اذکار کو روزانہ کی عادت میں شامل کرنا ایک مثبت تبدیلی ہے جو نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی سکون بھی عطا کرتی ہے۔ اس عادت کو اپنانے کے لئے چند آسان اقدامات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، آپ کا صبح کا معمول ترتیب دینا ضروری ہے۔ یہ معمول عموماً صبح کی نماز کے بعد اذکار کی انجام دہی کے لئے مخصوص ہو سکتا ہے۔
دوسرا قدم یہ ہے کہ اپنے فضاء کو روحانی ماحول سے بھرپور بنائیں۔ جب آپ صبح بیدار ہوں تو ایک خاموش کمرہ میں بیٹھیں جہاں آپ distractions سے بچ کر اپنے اذکار پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ اس کے علاوہ، یہاں ایک تجویز یہ ہے کہ آپ اپنے مطلوبہ اذکار کا ایک نوٹ بنائیں اور اسے کسی نظر آنے والی جگہ پر رکھیں تاکہ بار بار یاد دہانی ہوتی رہے۔
تیسرا، اپنی روزمرہ زندگی میں اذکار کو شامل کرنے کے لئے اپنے دوستوں اور اہل خانہ کو بھی شامل کریں۔ ان کے ساتھ مل کر صبح کے اذکار پڑھنا ایک اجتماعی روحانیت کا احساس بھی مہیا کرتا ہے۔ یہ عادت نہ صرف آپ کی روحانی ترقی میں معاون ثابت ہو گی بلکہ اس سے تعلقات میں بھی مضبوطی آئے گی۔
آخر میں، روزانہ کے اذکار کی کسی مخصوص تعداد مقرر کریں تاکہ آپ کی توجہ برقرار رہے۔ شروعات میں چھوٹے اہداف مقرر کریں جیسے روزانہ تین یا پانچ اذکار، اور پھر وقت کے ساتھ ان کی تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح، آپ کی عادت بتدریج مضبوط ہو جائے گی اور صبح کی روشنی کے ساتھ سکون کا آغاز بھی ہو گا۔
نتیجہ: روحانی سکون کی جانب قدم
صبح کے اذکار کا معمول ہمیں روحانی سکون، ذاتی بہتری، اور مثبت آغاز فراہم کرتا ہے۔ ان اذکار کی اہمیت روزمرہ کی زندگی میں ناقابل فراموش ہے، کیونکہ یہ نہ صرف انسان کی روحانی حالت کو بہتر بناتے ہیں، بلکہ ان کی ذہنی سکون کی حالت میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ صبح کے وقت کی عبادت اور ذکر کے ساتھ گزاری گئی چند منٹیں انسان کی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ، صبح کے اذکار انسانی وجود کو ایک خاص معنی دیتے ہیں، جو کہ دنیاوی مسائل اور فکری دباؤ کا سامنا کرنے کی طاقت فراہم کرتے ہیں۔ یہ اذکار انسان کے دل کو سکون بخشتے ہیں اور روزمرہ کی زندگی میں خود اعتمادی اور امید پیدا کرتے ہیں۔ اس روحانی عمل کی مدد سے افراد اپنی زندگی میں خوشی اور اطمینان کی حالت کو محسوس کر سکتے ہیں، جس کا اثر ان کے رویے، دوسروں کے ساتھ تعامل، اور زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی قابلیت پر پڑتا ہے۔
روزانہ صبح کے اذکار کو اپنی روٹین میں شامل کرنے کا عمل آسان اور خوشگوار ہو سکتا ہے، اس لئے ہمیشہ یہ کوشش کریں کہ ہر صبح چند منٹ ان اذکار کے لئے مختص کریں۔ یہ صرف روحانی سکون کی طرف قدم نہیں بلکہ انسانی زندگی کی بہتر کیفیت کی نشانی بھی ہو سکتے ہیں۔ روزمرہ کے اس معمول کے ذریعے افراد اپنی زندگی میں خوشحالی، سکون اور باطنی پختگی محسوس کریں گے، جو کہ ہر انسان کی خواہش ہے۔
- Surah Al-Ikhlas (Chapter 112)
- Surah Al-Falaq (Chapter 113)
- Surah An-Nas (Chapter 114)
Morning Dua in Arabic Reading
Pronunciation:
Hadith/Benefit:
Allah responds to the believer when he recites Surah Al-Fatiah.
Hadith/Benefit
Ad-Darimi recorded that Ash-Sha`bi said that `Abdullah bin Mas`ud (R.A) (R.A) said, “Whoever recites ten verses from Surat Al-Baqarah in a night, then Shaytan will not enter his house that night. (The Dua’s are 1, 2, 3, 4, 5, 6, 7 and 8).
In another narration, Ibn Mas`ud (R.A) (R.A) said, “Then Shaytan will not come near him or his family, nor will he be touched by anything that he dislikes. Also, if these verses were to be recited over a senile person, they would wake him up.”
Pronunciation
Translation:
255. Allah – there is no deity except Him, the Ever-Living, the Sustainer of [all] existence. Neither drowsiness overtakes Him nor sleep. To Him belongs whatever is in the heavens and whatever is on the earth. Who is it that can intercede with Him except by His permission? He knows what is [presently] before them and what will be after them, and they encompass not a thing of His knowledge except for what He wills. His Kursi extends over the heavens and the earth, and their preservation tires Him not. And He is the Most High, the Most Great.
Hadith/Benefit:
Narrated Abu Huraira (r.a) Allah ‘s Apostle ordered me to guard the Zakat revenue of Ramadan. Then somebody came to me and started stealing of the foodstuff. I caught him and said, “I will take you to Allah’s Messenger (s.a.w)” Then Abu Huraira (r.a) described the whole narration and said: That person said (to me), “Please don’t take me to Allah’s Messenger (s.a.w) and I will tell you a few words by which Allah will benefit you. When you go to your bed, recite Ayat-al-Kursi, (2.255) for then there will be a guard from Allah who will protect you all night long, and Satan will not be able to come near you till dawn.” When the Prophet (s.a.w) heard the story he said to me, “He who came to you at night, told you the truth although he is a liar; and it was Satan.”
256. La ikraha fee addeeniqad tabayyana arrushdu mina alghayyi faman yakfur bittaghootiwayu/min billahi faqadi istamsaka bilAAurwatialwuthqa la infisama laha wallahusameeAAun Aaaleem.
Translation
256. There shall be no compulsion in [acceptance of] the religion. The right course has become clear from the wrong. So whoever disbelieves in Taghut and believes in Allah has grasped the most trustworthy handhold with no break in it. And Allah is Hearing and Knowing.
Hadith/Benefit
Ad-Darimi recorded that Ash-Sha`bi said that `Abdullah bin Mas`ud (R.A) (R.A) said, “Whoever recites ten verses from Surat Al-Baqarah in a night, then Shaytan will not enter his house that night. (The Dua’s are 1, 2, 3, 4, 5, 6, 7 and 8)
In another narration, Ibn Mas`ud (R.A) said, “Then Shaytan will not come near him or his family, nor will he be touched by anything that he dislikes. Also, if these verses were to be recited over a senile person, they would wake him up.”
Pronunciation
257. Allahu waliyyu allatheena amanooyukhrijuhum mina aththulumati ilaannoori wallatheena kafaroo awliyaohumuattaghootu yukhrijoonahum mina annoori ilaaththulumati ola-ika as-habuannari hum feeha khalidoon.
Translation
257. Allah is the ally of those who believe. He brings them out from darknesses into the light. And those who disbelieve – their allies are Taghut. They take them out of the light into darknesses. Those are the companions of the Fire; they will abide eternally therein.
Hadith/Benefit
Ad-Darimi recorded that Ash-Sha`bi said that `Abdullah bin Mas`ud (R.A) (R.A) said, “Whoever recites ten verses from Surat Al-Baqarah in a night, then Shaytan will not enter his house that night. (The Dua’s are 1, 2, 3, 4, 5, 6, 7 and 8)
In another narration, Ibn Mas`ud (R.A) said, “Then Shaytan will not come near him or his family, nor will he be touched by anything that he dislikes. Also, if these verses were to be recited over a senile person, they would wake him up.”
Pronunciation
284. Lillahi ma fee assamawatiwama fee al-ardi wa-in tubdoo ma feeanfusikum aw tukhfoohu yuhasibkum bihi Allahufayaghfiru liman yashao wayuAAaththibu man yashaowallahu AAala kulli shay-in qadeer.
Translation
284. To Allah belongs whatever is in the heavens and whatever is in the earth. Whether you show what is within yourselves or conceal it, Allah will bring you to account for it. Then He will forgive whom He wills and punish whom He wills, and Allah is over all things competent.
Ad-Darimi recorded that Ash-Sha`bi said that `Abdullah bin Mas`ud (R.A) (R.A) said, “Whoever recites ten verses from Surat Al-Baqarah in a night, then Shaytan will not enter his house that night. (The Dua’s are 1, 2, 3, 4, 5, 6, 7 and 8)
In another narration, Ibn Mas`ud (R.A) said, “Then Shaytan will not come near him or his family, nor will he be touched by anything that he dislikes. Also, if these verses were to be recited over a senile person, they would wake him up.”
1:Dua to be recited in the Morning:
|
Alternatively, recite this Dua:
|
2:Recite when the sun rises:
|
3:Recite This Dua in the Evening:
|
Recite This Dua lternatively:
|
4:Read this Dua after the expiry of Maghrib time:
|
5:Supplications to be recited in the Morning & Evenings:
|
Prophet Mohammad (S.A.W.) said: that if a person recites three ayats of Surah Rum (Para 21) and if he misses his normal recitation of the day, he will still be rewarded for it. This applies to the night as well.
|
Abu Huraira (R.A) narrated that
Prophet Mohammad (S.A.W.) said: that whosoever reads the beginning of
Surah Mo’min (para 24) and Ayatul-Qursi in the morning, then he will be
protected from calamaties and ploys till the evening and whosoever
recites these in the evenings, will be protected from calamities and
ploys till the morning.
|
Prophet Mohammad (S.A.W.) stated that
a person who has recited (the underlying) in the morning, he has
pleased (praised, glorified) Allah for His favours of the morning, and
if he has done so in the night, he has thanked Allah for His favours of
the night.(Abu Dawood, Nisai)
|
Thuban (R.A.) narrated that
Prophet Mohammad (SAW) stated that if a Muslim servant recites (the
underlying) three times every morning, then it becomes the
responsibility of Allah to satisfy him on the Day of Qiyamah.
|
Muagal bin Yasaar (R.A.) narrates that Prophet Mohammad (S.A.W.) has stated that a person who recites three times.
|
Recite this dua alternatively For Sleeping
|
OR Recite this dua alternatively For Sleeping
|
OR Recite this dua alternatively for sleeping at Night
|
Also recite this dua three times
|

0 comments:
Post a Comment