"اے اللہ! حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر، جو نبیِ اُمی ہیں، اور ان کی آل پر رحمت اور سلامتی نازل فرما"۔
- قبر کے عذاب میں کمی: روایت ہے کہ جو شخص قبرستان میں اس درود شریف کو پڑھے گا، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ قبرستان کے مردوں سے 80 سال کا عذاب اٹھا لیتا ہے۔
- عذابِ قبر کا مکمل خاتمہ: اگر کوئی شخص قبرستان میں اسے چار مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس مقام سے قیامت تک کے لیے عذاب اٹھا لیتا ہے۔
- والدین کے حقوق: اگر کوئی شخص 24 مرتبہ یہ درود پڑھ کر اس کا ثواب اپنے والدین کو بخشے تو گویا اس نے تمام حقوقِ والدین ادا کر دیے۔
- فرشتوں کی زیارت: اس عمل کے نتیجے میں ایک ہزار فرشتے اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے جو قیامت تک اس کے والدین کی قبروں کی زیارت کرتے ہیں۔
- دیدارِ رسول ﷺ: جو شخص ہر جمعرات کی شب (کم از کم ایک مرتبہ) یہ درود پاک باقاعدگی سے پڑھے گا، موت کے وقت اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار نصیب ہوگا۔
درودِ قبرستان ایک مستحب عمل ہے جس کا مقصد مردہ مسلمانوں پر سلام اور رحمت بھیجنا ہے۔ یہ عمل اسلامی روایات کے مطابق ہی نہیں بلکہ دینی احکام میں بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ درود کا لفظ عربی زبان کے "در" سے نکلتا ہے، جس کا مطلب ہے سلام اور رحمت۔ درودِ قبرستان بنیادی طور پر اس خیال کی عکاسی کرتا ہے کہ زندہ لوگ اپنے فوت شدہ عزیزوں کے لیے دعائیں کریں اور ان کی روحانی ترقی کا ذریعہ بنیں۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے کوئی مسلمان اپنے پیاروں کی مغفرت کی دعا کرتا ہے اور ان کی روح کو سکون بخشتا ہے۔
قرآن و سنت میں بھی درود کا ذکر ملتا ہے، جس کی وجہ سے یہ عمل مسلمانوں کے درمیان اہمیت رکھتا ہے۔ مختلف روایات میں آتا ہے کہ قبرستان میں جانے والے مسلمان اپنے مرحومین کے لیے درود پڑھتے ہیں، جو ان کے لیے ایک طرح کی روحانی شفاعت کا ذریعہ بنتا ہے۔ اسلامی تشریحات یہ بتاتی ہیں کہ درود بھیجنے سے مرحوم کی روح کی بلندی میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کا مقام بلند ہوتا ہے۔
اس روایت کے پیچھے ایک اہم دینی پہلو یہ ہے کہ درودِ قبرستان کا عمل ان لوگوں کے لیے تسکین کا ذریعہ ہے جو اپنے پیاروں کی جدائی کے دکھ میں مبتلا ہیں۔ اس کے ذریعے وہ اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں اور اپنی قومی اور مذہبی جڑیوں کو مستحکم رکھتے ہیں۔ محفلوں اور اجتماعات میں درود پڑھنے کی اہمیت بھی ہے، جہاں مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اپنے مقتولین کے لیے دعا کرتے ہیں، جو کہ اسلامی ثقافت کی ایک بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
درودِ قبرستان کی فضیلت
درودِ قبرستان ایک خاص درود ہے جو مسلمانوں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اہل علم کے مطابق، درود پڑھنے کا یہ طریقہ میت کو روحانی سکون اور آرام دینے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ ایک درود ہے جو اہل قبروں کی آرام دہ حالت کے لیے پڑھا جاتا ہے اور اس کا مقام اور مقام ہر مسلمان کی روحانی زندگی میں نہایت بڑا ہے۔
درودِ قبرستان کے فوائد ذکر کرنے سے پہلے، یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ درود کس طرح پڑھا جاتا ہے۔ عام طور پر، یہ درود قبرستان میں جاکر پڑھا جاتا ہے، جہاں انتہائی آہستہ اور خالص دل سے اللہ تعالیٰ کے حضور نیک نیتی سے پڑھا جاتا ہے۔ علماء کرام کی آراء کے مطابق، اس درود کے پڑھنے سے انسان کے دل میں میت کے ساتھ محبت و شفقت کا احساس بڑھتا ہے، اور یہ ایک انسانی احساس کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید برآں، درودِ قبرستان کی قرأت روحانی ترقی کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ نہ صرف میت کی روح کو سکون بخشنے کا موجب بنتا ہے، بلکہ پڑھنے والے کے لئے بھی انعامات کا باعث بنتا ہے۔ اس کے اثرات میں شامل ہیں: پر سکون ذہن، کثرت سے رحمتیں، اور آخرت کی فلاح۔ اہل علم کا کہنا ہے کہ یہ عمل نیکی کی ایک آواز ہے جو قیامت کے دن تک سنائی دیتی ہے اور میت کی حالت بہتر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ درود پڑھنے سے انسان کی اپنے ایمان کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
درودِ قبرستان کی فضیلت کا اگر اطلاق قرآنی تعلیمات پر کیا جائے تو یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ یہ ایک انمول عمل ہے جس کی اثرات زندگی اور موت دونوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ اگر مسلمان اس کو معمول بنائیں، تو یہ ان کے روحانی سفر کو ہموار کرنے اور ابدی سکون پانے کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔
روحانی فوائد
درودِ قبرستان کو اسلامی روایات میں ایک اہم مقام حاصل ہے، کیونکہ یہ نہ صرف مردوں کے لیے دعا کرنے کا ذریعہ ہے بلکہ یہ زندہ لوگوں کے لیے بھی روحانی فوائد کا حامل ہوتا ہے۔ اس عمل کے ذریعہ، جب اہلِ ایمان اپنے پیاروں کی مغفرت کے لیے دعا کرتے ہیں تو یہ اُن کی روحوں کے لیے تسکین کا سبب ثابت ہوتا ہے۔ درودِ قبرستان کے ذریعے انسان اپنے مردہ عزیزوں کی روحوں کو یاد کر کے اعتماد اور سکون پا سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب انسان اپنی جدائی کی درد کو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور اسی کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے ان کے مغفرت کی دعا بھی کرتا ہے۔
یہ عمل نہ صرف دعا کی صورت میں ہے بلکہ یہ ایک محبت اور احترام کا اظہار بھی کرتا ہے کہ ہم اپنے اہلِ خانہ اور دوستوں کو یاد رکھیں، چاہے وہ دنیا میں موجود نہ ہوں۔ درود پڑھنے کا یہ عمل ہمارے دل کو سکون فراہم کرتا ہے اور انسان کو یہ احساس دلاتا ہے کہ ہماری دعائیں اُنہیں اللہ کی بارگاہ میں پہچناتی ہیں۔ جب ہم اپنے مردہ عزیزوں کے لیے دعا کرتے ہیں، تو یہ یقین بھی پیدا ہوتا ہے کہ انہوں نے جو زندگی گزاری ہے، اس کی خاطر ہمیں ان کے لیے دعا کرنی چاہیے۔
روحانی لحاظ سے یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ درودِ قبرستان کے دوران، انسان کو اپنی زندگی کی حقیقت کا ادراک ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے انسان اپنی کمزوریوں کا تجزیہ کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ دنیا کی عارضیت اور آخرت کی اہمیت کا کیا مقام ہے۔ اس طرح، درودِ قبرستان ایک سوچنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور انسان کو مزید روحانی بلندی کی طرف بڑھنے کا موقع دیتا ہے۔
درود کی قبولیت کے ادب
درود پڑھنا اسلامی احکام میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ عمل اللہ کی حضوری میں اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کرتا ہے، اور اس کے اثرات روحانی اور دنیاوی دونوں لحاظ سے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ درود پڑھنے کے آداب سمجھنا ضروری ہے تاکہ اس کی قبولیت اور اثرات کو بڑھایا جا سکے۔
درود پڑھنے کے لیے مناسب مقام کی انتخاب بہت ہی اہم ہے۔ بہترین جگہ وہ ہے جہاں سکون اور خاموشی ہو، مثلاً مسجد، قبرستان، یا ایسی جگہ جہاں فرشتے موجود ہوں۔ قبرستان میں درود پڑھنے کا مقصد اس جگہ کی روحانی اہمیت کو سمجھتے ہوئے وہاں کے رہنے والوں کے لیے دعا کرنا ہے۔ متواتر درود کے پڑھنے سے نہ صرف درود پڑھنے والے کی روحانی حالت بہتر ہوتی ہے بلکہ فوت شدگان کی روحوں کو بھی سکون ملتا ہے۔
درود پڑھنے کا صحیح وقت بھی ایک اہم پہلو ہے۔ عموماً، صبح کے وقت اور شب کے لمحات، درود پڑھنے کے لیے سب سے موزوں سمجھے جاتے ہیں۔ ان اوقات میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں بے پناہ نازل ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں درود کی قبولیت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
مناجات کے آداب کی پاسداری بھی ضروری ہے۔ درود پڑھتے وقت دل کی پاکیزگی، نیت کی خلوص، اور مکمل توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر لوگوں کا احترام اور ان کی دعاؤں میں شامل ہونا بھی ایک بہتر عمل ہے۔ اگر درود کا ثواب فوت شدگان کو پہنچانا مقصود ہے تو یہ ضروری ہے کہ دعا کرتے وقت انہیں یاد رکھا جائے۔ ان تمام آداب کا لحاظ رکھنا درود کی قبولیت کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
اجتماعی درودِ قبرستان
اجتماعی درودِ قبرستان ایک خاص روحانی عمل ہے جس میں ایک جماعت یا گروہ ایک ساتھ مل کر درود پڑھتا ہے۔ یہ عمل عموماً قبرستانوں میں کیا جاتا ہے جہاں مسلمان اپنے فوت شدگان کے لئے دعا کرتے ہیں اور رحمت کی طلب کرتے ہیں۔ درود پڑھنے کا مقصد اس عمل کے توسط سے اللہ کی رحمت اور برکت حاصل کرنا ہے۔ یہ ایک نہایت ہی مؤثر طریقہ ہے جس سے روحانی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اجتماعی درود خوانی دراصل ایک باہمی تعلق کو جلا بخشتا ہے، جس میں افراد ایک دوسرے کے ساتھ مل کر روحانی تقویت حاصل کرتے ہیں۔ اس کے ذریعے ایک مکمل جماعت کی طاقت اور توجہ کو ایک جگہ مرکوز کیا جاتا ہے، جو کہ ایک منفرد روحانی ماحول پیدا کرتا ہے۔ یہ جن کی روحیں قبر میں ہیں، ان کی مغفرت کیلئے بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح، روحانی رابطے کی بحالی کے ساتھ، ایک بارگاہ میں شامل ہونے والے افراد کے دلوں میں سکون کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
اجتماعی درود کے مقام پر پہنچنے کے بعد، افراد ایک جگہ اکٹھے ہو کر نہایت ادب و احترام کے ساتھ جب درود پڑھتے ہیں، تو یہ عمل انہیں زیادہ مفہوم لگتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک روحانی عمل ہے بلکہ اس کے ذریعے مختلف افراد کے درمیان محبت، اخوت اور بھائی چارے کو بھی فروغ ملتا ہے۔ اجتماعی فضا میں درود کی تلاوت کرنے سے روحانی خوشبو اور سکون پیدا ہوتا ہے، جو کہ ان افراد کی روحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے جو قبر میں آرام کر رہی ہیں۔
یہ عمل نہ صرف ان کے لئے ہے جو اس میں شامل ہو رہے ہیں بلکہ ان روحوں کے لئے بھی فوائد فراہم کرتا ہے، جو اس درود الخیر کا ثمر حاصل کرتی ہیں۔ اس طرح، اجتماعی درودِ قبرستان ایک جامع اور روحانی تشکیل فراہم کرتا ہے، جو کہ ہمیشہ انسانی فطرت کی ایک اہم ضرورت رہی ہے۔
دعا اور مغفرت
درودِ قبرستان کی عبادت کی اہمیت مسلمان معاشرت میں خاص مقام رکھتی ہے۔ یہ عمل نہ صرف مردوں کی روحوں کے لیے رحمت و مغفرت کا سبب بنتا ہے بلکہ وہ لوگوں کے دلوں میں سکون اور اطمینان بھی فراہم کرتا ہے۔ درودِ قبرستان، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، ہمیشہ بیدار دل اور بے ساختہ دعا کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اس دعا کا مقصد departed souls کے گناہوں کی بخشش اور ان کی روحوں کی عافیت کی طلب کرنا ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ان کی قبولیت کی صورت نکلتی ہے۔
یہ عمل دراصل ایک روحانی نعمت کی طرح ہے جو نہ صرف deceased individuals کی روحوں میں سکون بھرتا ہے، بلکہ یہ بھی یقین دلاتا ہے کہ ان کی مغفرت کے لیے دعا کے چارہ کار کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ درودِ قبرستان پڑھنے والے ان مومنین کے لیے یہ بھی ایک اہم تجربہ ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی رحمت کی کوشش کرتے ہیں، جو کہ سب انسانوں کے لیے موجود ہے۔ قرآن اور سنت کی روشنی میں، یہ بات بھی واضح ہے کہ مردوں کے لیے دعا کرنا ایک نیک عمل میں شمار ہوتا ہے جو ان کی روحوں کے لیے سکون فراہم کرتا ہے۔
یوں درودِ قبرستان کا پڑھنا اور اس کے فوائد کا شعور ہمارے معاشرتی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔ مسلمان جب اپنے عزیز و اقارب کے لیے یہ نماز پڑھتے ہیں، تو وہ نہ صرف اپنی محبت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بلکہ روحوں کی شادمانی کے لیے اللہ کے سامنے دعا کرتے ہیں۔ یہ نیک عمل ہمیں یاد دلانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتا ہے کہ دعا میں بڑی طاقت ہوتی ہے اور یہ ایک ایسا راستہ ہے جو مغفرت کی طرف لے جاتا ہے۔
موت کی یاد دہانی
درودِ قبرستان، جو کہ جیسے ہی ایک بزرگ مذہبی عمل کے طور پر مشہور ہے، دراصل انسان کو زندگی کی عارضیت اور موت کی حقیقت کی یاد دلاتا ہے۔ جب کوئی شخص درودِ قبرستان ادا کرتا ہے، تو اس کے دل میں زندگی کے مختصر سفر کی حقیقت ابھرتی ہے۔ یہ عمل، صرف مردوں کی تعداد پر غور کرنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ ایک معکوس پیغام ہے جو زندہ انسانوں کے اعمال کی تشہیر کرتا ہے۔
انسانی زندگی میں درودِ قبرستان کا مقام اس کے اعمال کی جانچ پڑتال میں نمایاں ہوتا ہے۔ جب کوئی شخص قبرستان میں اپنے عزیزوں کی قبروں کے سامنے کھڑا ہوتا ہے، تو اس کے ارادوں اور خیالات میں وہ اعمال گردش کرنے لگتے ہیں جو اس نے اس دنیا میں کیے ہیں۔ یہ لمحے انسان کو اس بات کی یاد دلاتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں کس طرح کے اعمال انجام دے رہا ہے اور آخرت کی تیاری کے حوالے سے اس کا کردار کیا ہے۔
موت کی یاد دہانی درودِ قبرستان کا ایک اہم پہلو ہے، جو انسان کو اپنی زندگی کے مقاصد دوبارہ طے کرنے کی تحریک دیتا ہے۔ یہ عمل ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ آیا ہم اپنی زندگی کا وقت اچھے اعمال انجام دینے میں صرف کر رہے ہیں یا اپنی روزمرہ کی زندگی میں غفلت کا شکار ہیں۔ اس طرح، درودِ قبرستان ہمیں مزید سوچنے، بہتر انسان بننے، اور خدا کی رضا کی خاطر کوششیں کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
یہ عمل صرف ایک عبادت نہیں بلکہ حقیقت کا آئینہ ہے جو ہمیں اپنی قوت کی طرف پلٹنے، اعمال کی بہتر گذاری کی جانب متوجہ کرتا ہے اور ایک صالح زندگی گزارنے کا سبق سکھاتا ہے۔
نئے مسلمانوں کے لیے رہنمائی
درودِ قبرستان کی اہمیت نئے مسلمانوں کے لیے ایک خاص موقع ہے، جو انہیں اسلامی تعلیمات اور رسوم کی بہتر تفہیم فراہم کرتا ہے۔ درودِ قبرستان پڑھنا نہ صرف اہلِ ایمان کے لیے ایک روحانی تجربہ ہے بلکہ یہ مسلمان کی معاشرتی اور مذہبی شناخت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ نئے مسلمانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ قبرستان جانے پر درود پڑھنے کی سنت پر عمل کریں، کیونکہ یہ عمل ان کے دین کی بنیادی پہلوؤں میں شامل ہے۔
درودِ قبرستان، در حقیقت، مسلمانوں کی اپنے پیاروں کے لیے دعاء اور یادگار کا ایک ذریعہ ہے۔ جب کوئی شخص اپنے فوت شدگان کے قریب پہنچتا ہے، تو وہ اپنے دل کی گہرائیوں سے ان کے لیے اللہ کی رحمت اور مغفرت کی دعا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، درود پڑھنے کی عادت نئے مسلمانوں کو سکھاتی ہے کہ وہ اللہ کی اور اپنی عبادت کو جیون کے ہر حصے میں شامل کریں، چاہے وہ خوشی کی حالت ہو یا غم کی۔
نئے مسلمان افراد کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ درودِ قبرستان کا یہ عمل نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ہمیں اپنے خاندانی رشتوں کی اہمیت کا بھی احساس دلاتا ہے۔ یہ ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنے مردہ عزیزوں سے پیارا کرتے ہیں اور ان کی روح کی صحت کے لیے دعا کرتے ہیں، جو ہمارے ایمان کی گہرائیوں سے جڑا ہوا ہے۔ مراقبہ اور تفکر کے ذریعے یہ عمل ہمیں زندگی کے دیگر معاملات میں بھی صبر و برداشت کا درس دیتا ہے، اور دنیاوی مشکلات کا مقابلہ کرنے کی قوت عطا کرتا ہے۔
نئے مسلمان افراد کو ضرورت ہے کہ وہ اس سنت کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کریں، تاکہ وہ روحانی فوائد حاصل کر سکیں اور دین کی روح کو اپنی زندگیوں میں بسا سکیں۔ درودِ قبرستان کی شمولیت سے وہ نہ صرف اپنے رشتوں کی مضبوطی کو یقینی بنائیں گے بلکہ اپنی روحانی زندگی کو بھی نکھارنے کا موقع حاصل کریں گے۔
نتیجہ
درودِ قبرستان، جو کہ اسلامی روایات میں اہمیت کا حامل ہے، مسلمانوں کی زندگیوں میں کئی فوائد فراہم کرتا ہے۔ یہ عمل، نہ صرف مردوں کے لئے رحمت و مغفرت کا زریعہ بنتا ہے، بلکہ زندوں کے لئے بھی روحانی سکون کا باعث ہے۔ درودِ قبرستان پڑھنے کا مقصد، اللہ تعالیٰ کی رحمت اور برکتوں کی طلب کرنا ہے، جس کا ذکر اسلامی متون میں کثرت سے ملتا ہے۔ یہ صرف ایک دعا نہیں بلکہ ایک یاد دہانی بھی ہے کہ ہماری زندگی عارضی ہے اور ہمیں اپنی آخرت کی فکر کرنی چاہیے۔
یہ عمل ہمیں اپنے مرحومین کی یاد دلانے کے ساتھ ساتھ ان کی مغفرت کے لئے دعا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ درودِ قبرستان کے ذریعے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ مردوں کی روحیں زندوں سے ارتباط رکھتی ہیں اور ہماری دعا ان کی روحوں کے سکون کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، درودِ قبرستان کا پڑھنا ہمیں ان لوگوں کے تئیں احترام کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو ہم سے پہلے اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔
مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ درودِ قبرستان کی اہمیت کو سمجھیں اور اس عمل کو باقاعدگی سے اپنی زندگی میں شامل کریں۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو روحانی زندگی میں بہتری اور دنیاوی زندگی میں سکون فراہم کرتا ہے۔ درودِ قبرستان کی مشق سے انسان اپنے ایمان کو مضبوط کرتا ہے اور اپنی زندگی کو ایک نئی جہت عطا کرتا ہے۔ لہذا، ہر مسلمان کو شامل ہونا چاہیے اس نیک عمل میں تاکہ وہ اس کے فوائد حاصل کر سکیں اور اپنے مرحومین کے حق میں دعا کر سکیں۔
This Salawat is usually recited in the graveyard while paying homage to the deceased. When it is recited, Allah showers His blessings on the deceased. When the sons go to the graveyard they should recite the above Durood Shareef on the graves of their parents, and all the ancestors/peoples :-/ who have passed away.If one recites this durood shareef then deceased get relief from punishment.. So one should recite this durood shareef if they visit the graveyard...
Many auliyas have instructed to read this.Auliyas like Hazrat Khwaja Abdul Qaseer Rahmatullahi Ta'ala Alayhh (Khaleefa e Hazrat Khwaja e Banglore) use to instruct many to read this darood shareef in qabarstaan.
This is also known as darood e qabarstaan or darood e hazaari.
When this darood is recited once (1 time) near newly deceased person, there will be no azaab to the person inside the grave because of the greatness of this darood shareef.
When this darood shareef is recited 3 times in qabarstaan because of its barkaat Allah Subhaanahu Wa Ta'ala will take away its azaab from that qabarstaan.
When this darood shareef is recited(4 times)in qabarstaan because of its barakaat Allah Subhaanahu Wa Ta'ala will take away azaab from qabarstaan till qayaamat.

0 comments:
Post a Comment