Find us on TikTok

Surah Fajr

Bismi Allahi arrahmani arraheem
In the name of Allah, the most Gracious, the most Merciful

سورہ فجر کے فوائد

سورہ فجر کا تعارف

سورہ فجر، جو قرآن مجید کی 89 ویں سورۃ ہے، اخلاقی اصلاح، اللہ کی قدرت اور قیامت کی عظیم حقیقتوں پر روشنی ڈالنے کے لیے نازل کی گئی۔ یہ سورہ 30 آیات پر مشتمل ہے اور اپنی گہرائی و معنویت کی بنا پر مسلمانوں کے لیے ایک اہم درس خیال کی جاتی ہے۔ اس کا نام 'فجر' اس کے آغاز کی آیت سے لیا گیا ہے، جس میں صبح کے اجالے کی عظمت کو بیان کیا گیا ہے۔

سورہ فجر کا نزول مکہ مکرمہ میں ہوا، اور اس وقت کے حالات نے اس کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا۔ عرب کے معاشرتی اور مذہبی تناظر میں یہ آیات لوگوں کو اللہ کی وحدانیت اور قیامت کے دن کی حقیقت سے آگاہ کرتی ہیں۔ یہ سورہ انسانیت کی اصلاح، نیک اعمال کی تلقین اور اخلاقیات کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ اس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کرنے کی دعوت دی ہے۔ خاص طور پر صحیح نظریات اور اعمال پر تفکر کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

سورہ فجر میں اللہ تعالیٰ کی قدرت اور رحمت کا ذکر موجود ہے، جو انسانوں کی زندگی میں ان کے کردار کی اصلاح کی کوشش کرتی ہے۔ اسی طرح، قیامت کے منظر کا ذکر بھی کیا گیا ہے، جہاں انسانوں کے اعمال کا محاسبہ ہوگا۔ اس سورہ کی تلاوت کرتے وقت، ایک مسلمان کو اپنی زندگی کے مقاصد کو جانچنے اور اللہ کی راہ میں درست سمت میں چلنے کی ترغیب ملتی ہے۔ اس لحاظ سے، سورہ فجر کو روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا ایک مفید عمل ثابت ہو سکتا ہے۔

سورہ فجر کی تلاوت کا ثواب

سورہ فجر، جو کہ قرآن کریم کا 89 واں سورہ ہے، اپنی خاص روحانی اور اخلاقی تعلیمات کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی تلاوت کے بہت سے فوائد اور ثواب بیان کیے گئے ہیں، جو کہ مسلمانان عالم کے لئے ایک قیمتی روحانی ذریعہ ہیں۔ قرآن کی تلاوت کرتے وقت اتباع کرنے والوں کو ملنے والے انعامات کا ذکر اسلامی کتب میں موجود ہے۔ باقاعدگی سے سورہ فجر کی تلاوت کرنے والے افراد اللہ تعالیٰ کی رحمت اور برکتوں کے مستحق قرار پاتے ہیں۔

یہ سورہ اپنی مختصر مگر معانی رکھنے والے الفاظ کے ذریعے انسانیت کو صحیح سمت کی رہنمائی کرنے کے قابل ہے۔ سورہ فجر کی تلاوت کرنے کے دوران، مومن اپنی روحانی حالت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرتا ہے۔ روایات کے مطابق، اس سورہ کی تلاوت کرنے سے دلوں کی طہارت اور روح کی پاکیزگی میں اضافہ ہوتا ہے، جو کہ مومن کی زندگی میں ایک نیا روحانی آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید براں، سورہ فجر میں اللہ کی عظمت اور اس کے انعامات کا ذکر موجود ہے، جو کہ انسان کی زندگی میں کامیابی کا ضامن بن سکتا ہے۔ ایک مؤمن کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ تلاوت کے ذریعے نہ صرف اپنے ایمان کو مستحکم کرے، بلکہ ان آیات کی تربیت بھی کرے جن میں انسانی کردار اور اخلاقیات کا عکاسی کی گئی ہے۔ سورہ فجر کی تلاوت کے بارے میں جو ثواب ذکر کیا گیا ہے، اگر اس کی گہرائی کو سمجھا جائے تو یہ یقیناً ایک ایسی روحانی راہنمائی فراہم کرتی ہے جو ایک مومن کی زندگی کو روشنی کی جانب لے جاتی ہے۔

اس طرح، سورہ فجر کی تلاوت روحانی سکون، زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت، اور اللہ کے نزدیک ہونے کا باعث بن سکتی ہے، جو کہ ہر مومن کے لئے ایک عظیم نعمت ہے۔

سورہ فجر کی آیات کی تفصیل

سورہ فجر قرآن کی 89ویں سورہ ہے، جس میں 30 آیات شامل ہیں۔ اس سورہ کو سمجھنے کے لیے آیات کی تفصیل اور ان کے مضامین کو جاننا ضروری ہے۔ سورہ فجر کی ابتدائی آیات میں صبح کے وقت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ "وَلَيلٍ إِذَا يَسْرِ" کی آیت، رات کے سکوت اور آرام کو بیان کرتی ہے، جو انسان کی زندگی میں ضروری ہے۔ یہ آیات انسان کو فطرت کی نظامت اور وقت کی قدر کرنے کی جانب متوجہ کرتی ہیں۔

مزید برآں، سورہ فجر میں ایک خاص مقام پر قوموں کی تاریخ کو بیان کیا گیا ہے، جیسے قوم عاد اور ثمود کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ ذکر ان کی نافرمانی اور اللہ کی پکڑ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اللہ کی نشانیاں اور اس کا عذاب انسانی زندگیوں میں نیک عمل کی اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ خاص طور پر آیت "أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ" یہ وضاحت کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کس طرح ان قوموں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جو اپنے رب کی نافرمان تھیں۔

آخری آیات میں بندے کی حالت کا ذکر کیا گیا ہے، جہاں انسان کو اس کی نیکیوں اور بدیوں کا سامنا کرنا ہے۔ "يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ" کی آیت مومنین کے لیے راحت و سکون کا پیغام ہے، جو ان کی درست نیت اور اعمال کی بنیاد پر انعام کی توقع رکھتی ہے۔ یہ آیات انسانی نفسیات، اس کی تسکین، اور اللہ کی رحمت کی جانب تحریر کرتی ہیں۔ اس طرح، سورہ فجر کی آیات اسلامی عقائد میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جو افراد کو فکر و فکر کی دعوت دیتی ہیں اور ان کی روحانی ترقی میں معاونت کرتی ہیں۔

روحانی فوائد

سورہ فجر کے پڑھنے سے کئی روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں جو انسان کی روحانی حالت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ سورہ نہ صرف انسان کے قلب کو سکون عطا کرتی ہے بلکہ اسے روح کی تازگی بھی فراہم کرتی ہے۔ جب کوئی فرد سورہ فجر کا ورد کرتا ہے، تو اس کے دل میں اللہ کی محبت اور قربت کا احساس بڑھتا ہے، جو کہ ہر مومن کے لئے ایک اہم روحانی تجربہ ہے۔

ایک اہم روحانی فائدہ یہ ہے کہ سورہ فجر کا تلاوت کرنے سے انسان کی سوچ و فکر میں واضح تبدیلی آتی ہے۔ یہ فرد کو دنیاوی پریشانیوں سے دور رکھ کر اللہ کی رضا حاصل کرنے کی راہ دکھاتی ہے۔ روحانی سفر میں اس سورہ کا خاص مقام ہے، کیونکہ یہ انسان کو ہمت و استقامت عطا کرتی ہے، اور خوشی و سکون کی زندگی گزارنے کے طریقوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

مزید برآں، سورہ فجر انسان کو مثبت سوچنے کی ترغیب دیتی ہے، اور اس کے دوران انسان کے اندر ایک خاص قسم کی خوشبو پیدا ہوتی ہے جو کہ اس کی روح کو تازہ کرتی ہے۔ یہ روحانی تازگی بیداری کا سبب بنتی ہے، اور انسان کو اللہ کی طرف رجوع کرنے کی مائل کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ سورہ دعا کے قبول ہونے کی امید فراہم کرتی ہے، جس سے فرد کا ایمان اور بھی مضبوط ہوتا ہے۔

اس طرح، سورہ فجر پڑھنے سے روحانی فوائد کا گہرا اثر مرتب ہوتا ہے۔ یہ قلب کی سکون، روح کی تازگی، اور اللہ کی رضا کا حصول ممکن بناتی ہے، جو کہ ہر مسلمان کی زندگی کا ایک اہم مقصد ہے۔ وقتاً فوقتاً اس سورہ کی تلاوت کرنے سے انسان اپنے روحانی سفر میں آگے بڑھتا ہے اور اپنے رب کے قریب ہوتا ہے۔

جسمانی فوائد

سورہ فجر کا پڑھنا اور سننا انسان کی جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ قرآن کی تلاوت کا عمل دراصل روحانی اور جسمانی دونوں فوائد کو فروغ دیتا ہے۔ جب کوئی شخص سورہ فجر کی تلاوت کرتا ہے، تو اس کا جسم اور دماغ دونوں کو سکون ملتا ہے، جس کے نتیجے میں تناؤ اور پریشانی کی سطح میں کمی آتی ہے۔ اس سکون آرائی کے باعث انسانی دل کی دھڑکن مستحکم ہوتی ہے اور بلڈ پریشر میں بھی بہتری آتی ہے۔

سورہ فجر کی تلاوت کی روحانی کمزوری کو دور کرنے میں بھی اہم کردار ہے۔ جب انسان خود کو روحانی طور پر مضبوط محسوس کرتا ہے، تو یہ اس کی جسمانی طاقت کو بھی بڑھاتا ہے۔ تلاوت قرآن میں انسان کی اندرونی طاقت بڑھانے کی قابلیت ہے، اور یہ جسمانی صحت کے فوائد کو فراوانی سے فراہم کرتی ہے۔ تحقیق کے مطابق قرآن کی تلاوت سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، جو کہ جسم کی مختلف سرگرمیوں کو متاثر کرتی ہے۔

اس کے علاوہ، سورہ فجر کی روزمرہ کی تلاوت سے انسان کی حافظہ کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ بہتر حافظہ کا مطلب ہے بہتر تعلیم حاصل کرنا، بہتر کام کرنا، اور زندگی کی چلچلاتی صورت حال کا سامنا کرنے کی زیادہ صلاحیت۔ لہذا، یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ سورہ فجر کی تلاوت صرف روحانی سکون نہیں بلکہ جسمانی استحکام اور قوت کی راہ میں بھی اہم مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ اس کے اثرات نہ صرف جسمانی صحت میں بہتری لاتے ہیں بلکہ یہ انسان کے ذہنی اور روحانی نقطہ نظر کو بھی بہتر بناتے ہیں، جس سے زندگی میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔

دنیاوی مسائل کے حل میں تاثیر

سورہ فجر کی تلاوت کے روحانی اور دنیاوی فوائد نہایت گہرے ہیں، خصوصاً جب بات دنیاوی مشکلات کی ہو۔ مالی مشکلات، صحت کے مسائل، اور معاشرتی تضاد جیسے چیلنجز سے نپٹنے میں یہ سورہ ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ بہت سے افراد کا یہ ماننا ہے کہ سورہ فجر کو باقاعدگی سے پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کی رحمتیں حاصل ہوتی ہیں، جو ان کی زندگی کے مختلف شعبوں میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔

مالی مشکلات کا سامنا کرنے والے لوگ اکثر سورہ فجر کی تلاوت کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کرتے ہیں۔ یہ تصور ہے کہ جب افراد اس سورہ کی تلاوت کرتے ہیں تو ان کے کاروبار میں برکت آتی ہے اور مالی طور پر مضبوطی حاصل ہوتی ہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی روزگار کی صورت حال میں بہتری آئی اور نئے مواقع ملے، جس کی وجہ سورہ فجر کی تلاوت کو سمجھا جاتا ہے۔

اسی طرح، صحت کے مسائل سے دوچار افراد بھی اس سورہ کے فوائد کی وضاحت کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ یہ مان رہے ہیں کہ سورہ فجر کے پڑھنے سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے، جو بیماریوں کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ یہ روحانی سکون نہ صرف جسمانی صحت میں بہتر نتائج لاتا ہے بلکہ جماعتی شادابی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

معاشرتی تضادات اور اختلافات میں کمی کے حوالے سے بھی سورہ فجر نہایت موثر سمجھی جاتی ہے۔ جب لوگ اس سورہ کی تلاوت کرتے ہیں تو ان میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور عداوت کم ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ یہ سورہ نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی مسائل کا بھی عمدہ حل فراہم کرتی ہے، جس سے معاشرے میں امن اور سکون کے حالات پیدا ہوتے ہیں۔

نماز فجر اور سورہ فجر کا تعلق

نماز فجر، اسلامی عبادات میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ یہ صبح کی ابتدائی نماز ہے، جس کی ادائیگی کی فضیلت قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر بیان کی گئی ہے۔ ایمان والوں کے لیے، نماز فجر ایک روحانی روشنی کا منبع ہے، جو دن کے آغاز کی برکتوں کو اپنی جھلک دکھاتی ہے۔ جب مسلمان قضاوت کے بغیر صبح کی اس اولین نماز کی ادائیگی کرتے ہیں، تو وہ اپنی روحانی توانائی کو بحال کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت و مغفرت کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔

سورہ فجر، جسے قرآن پاک کی 89ویں سورہ کہا جاتا ہے، نماز فجر میں تلاوت کی جانے والی ایک اہم سورہ ہے۔ یہ سورہ نہ صرف حیرت انگیز معنوی خصوصیات کی حامل ہے بلکہ اس کی تلاوت کرنے سے روحانی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔ نماز فجر میں سورہ فجر کی تلاوت انسان کو اللہ کی عظمت و قدرت کا احساس دلاتی ہے، اس کے ساتھ ہی انفرادی زندگی میں برکت اور کامیابی کا بھی ذریعہ بنتی ہے۔

نماز فجر کے دوران سورہ فجر کی تلاوت کا ایک خاص مقام ہے کیونکہ یہ سورہ انسان کی زندگی میں نیکی اور روحانی ترقی کی راہ ہموار کرتی ہے۔ اس کی تلاوت سے انسان کا دل سکون پاتا ہے اور دنیاوی غموں سے نکلنے کی طاقت حاصل کرتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص سورہ فجر کی تلاوت کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے دل میں نور بھر دیتا ہے اور اس کے راستوں کو روشن کرتا ہے۔

در حقیقت، نماز فجر اور سورہ فجر کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے، جو مسلمان کی روحانیت اور اخلاقی قدروں کو مستحکم کرتا ہے، اس طرح یہ دونوں عبادات ایک دوسرے کے مکمل کرنے کی حیثیت رکھتی ہیں۔

سورہ فجر کا اثر زندگی پر

سورہ فجر کو روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنے کے بہت سے اثرات ہو سکتے ہیں، جو فردی اور اجتماعی دونوں سطح پر محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ قرآن کی یہ سورہ ایک خاص روحانی طاقت رکھتی ہے جو انسان کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جب افراد اس سورہ کی تلاوت کو اپنے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بناتے ہیں، تو ان کی علمی، روحانی، اور اخلاقی حالت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

اس کی تلاوت کے بعد اکثر لوگوں نے اپنی زندگی میں ایک نئی توانائی محسوس کی ہے۔ یہ تلاوت انسان کے دل اور دماغ کو سکون فراہم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں فرد کی ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے۔ اس کے علاوہ، سورہ فجر کی تلاوت سے انسان کی روحانی ترقی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جو اسے خدائی صفات کی طرف نزدیک کر دیتا ہے۔ یہ روحانی حالت اس کے رویے اور فیصلہ سازی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے، جس سے اس کی زندگی میں خود اعتمادی اور مثبت رویے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

اجتماعی سطح پر، جب ایک قوم یا معاشرہ سورہ فجر کی اہمیت کو سمجھ کر اس کی تلاوت کو اپناتا ہے، تو اس کے معاشرتی مسائل حل ہونے کی امید بڑھ جاتی ہے۔ قرآن کی تلاوت سے افراد ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں، مذہبی رواداری کو فروغ دیتے ہیں، اور باہمی ہمدردی کو بڑھاتے ہیں۔ یہ معاشرہ میں محبت، امن، اور اتحاد کے جذبات کو تقویت دینے میں موزوں ثابت ہوتی ہے۔ گہرے روحانی اثرات کے ساتھ ساتھ سورہ فجر عمل کے ذریعہ انفرادی اور اجتماعی زندگی میں بہتری کا سبب بنتی ہے۔

اخلاقی اور معاشرتی اثرات

سورہ فجر کی تلاوت نہ صرف روحانی فوائد فراہم کرتی ہے، بلکہ اس کے اخلاقی اور معاشرتی اثرات بھی بہت گہرے ہیں۔ یہ سورہ فرد کے اخلاقیات کی تعمیر میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سورہ فجر میں موجود آیات کی گہرائی انسان کو اپنی زندگی کے مقصد کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں اور اسے بہتر انسان بننے کی ترغیب دیتی ہیں۔ خاص طور پر، یہ آیات ہمیں توجہ دلاتی ہیں کہ ہم اپنے اعمال کے اثرات پر غور کریں اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔

اس سورہ کی تلاوت سے جو بنیادی پیغام ملتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو ہمیشہ برائی سے بچنے اور اچھے رویوں کو اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کی تلاوت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ انسان کو اپنی ذات کے ساتھ ساتھ اپنے معاشرہ کے لیے بھی مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔ اچھے اخلاق اور معاشرتی رویوں کی اہمیت کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا انسان کے لیے نہایت ضروری ہے، اور سورہ فجر کے ذریعے ایسے رویوں کی تشکیل ممکن ہے۔

سورہ فجر کی تلاوت ہماری توقعات اور رویوں کی تشکیل کرتی ہے، جس کی وجہ سے ہم معاشرتی ذمہ داریوں کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ اصلاحِ نفس کے ساتھ ساتھ معاشرتی بہتری میں بھی کردار ادا کرنا کیا ضروری ہے۔ مثلاً، جب ہم اخلاص اور دیانت داری کے ساتھ اپنے کام کو انجام دیتے ہیں، تو اس سے نہ صرف ہماری ذات کی بہتری ہوتی ہے بلکہ ہمارے گرد و پیش لوگ بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔

اخلاقی اور معاشرتی سطح پر سورہ فجر کے اثرات کا جائزہ لینے سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ اس کی تلاوت فرد کو اپنی ذات کی بہتری اور معاشرت کی اصلاح کے لیے تحریک دیتی ہے۔ یہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی بنیاد فراہم کرتی ہے جہاں انسان اپنے گرد و پیش کے لوگوں کے لیے رہنمائی کا باعث بن سکتا ہے، اس طرح بہتر معاشرتی رویوں کی ترویج ہوتی ہے۔

(Arabic: سورة الفجر), meaning "The Dawn," is the 89th chapter of the Quran, consisting of 30 verses. It is a Makkan Surah that addresses themes of divine justice, human accountability, and the contrasting fates of the righteous and the transgressors. 
Key Themes
The Surah uses striking oaths (by the dawn, the ten nights, etc.) to affirm the certainty of the Day of Judgment. 
  • Lessons from Past Nations: The Surah recounts the destruction of arrogant civilizations like the people of 'Ad (Iram of the pillars), Thamud, and the Pharaoh as a warning that oppression will not go unpunished.
  • Human Nature and Trials: It highlights how humans often fail tests of wealth, becoming greedy and neglecting the less fortunate, such as orphans and the poor.
  • The "Reassured Soul": The concluding verses offer a beautiful vision of Paradise and the ultimate reward for the righteous: the "soul at peace" (An-Nafs al-Mutma'innah) that returns to its Lord, well-pleased and pleasing Him. 
Virtues and Benefits of Recitation
 
Reciting Surah Al-Fajr, particularly during the first ten days of Dhul-Hijjah or the Fajr prayer, is associated with significant spiritual benefits: 
  • Forgiveness of Sins: The Prophet Muhammad (PBUH) is reported to have said that whoever recites Surah Al-Fajr in the "ten nights" (referring to the first ten nights of Dhul-Hijjah) will have their sins forgiven by Allah.
  • Light on the Day of Judgment: Reciting the Surah every day is believed to provide a light (noor) for the reciter on the Day of Judgment.
  • Companionship with the Righteous: According to Shia tradition, Imam al-Sadiq (AS) recommended reciting Surah Al-Fajr in obligatory and supererogatory prayers, stating that the reciter will be with al-Husayn ibn Ali (AS) in his station in Paradise.
  • Spiritual Strength and Guidance: The Surah helps strengthen faith, provides comfort in hardship, and reminds believers of Allah's constant watch over them, reinforcing reliance on Him during trials.
  • Protection and Blessings: It is said to offer protection from evil influences and negative energies, while also attracting general blessings and Barakah into one's life. 
 This Surah, like many other Meccan Suras, contains short, meaningful, awakening verses with abundant warnings.
There are several oaths mentioned in the first part of the Surah that have no precedent and are primarily for warning the transgressors about the divine punishment.
Another part of this Surah points to some of the ancient rebellious nations, such as the 'Ad and Thamood people; and also to Pharaoh. The transgressor, and the divine punishment that destroyed them, which is a lesson for all arrogant powers so that they may take careful account of their situation.
In the next part of the Surah, which relates to the previous parts, Man's trial is mentioned and his neglect, in doing good deeds, is very sharply criticized.
In the last part of the Surah the discussion is about the Hereafter and the fate of the sinners and unbelievers, and presents a contrast in regard to the great rewards that the believers will receive; those whose souls are at rest.

The Virtue of Studying Surah Fajr

Regarding the virtue of studying this Surah, a tradition from the Prophet (S) says:
"Allah forgives the mistakes of whoever recites, Surah Fajr, on the
'Ten Nights',
(i.e., the first ten nights of Zul-Hajj), and it will become a light on Dooms Day for the one who recites it at other times ((of the year)”.1
Also, a tradition from Imam Sadiq (as) says:
"Recite Surah Fajr, which is Husain-ibn-Ali's Surah, in your prayers, whether they be obligatory or optional. He who recites it will be with him (Husain ibn Ali) at the same place in Heaven on the Day of Judgement".2
Introducing this Surah as Husain-ibn-Ali's Surah may be for the reason that the clear example of the
'serene soul'

as mentioned at the end of the Surah, is Husain-ibn-Ali (as), as the idea has also been cited from Imam Sadiq (as) about the same verses.
Or, perhaps, it is for the same reason that one of the commentaries about the 'Ten Nights' means the first ten nights of Muharram, (the first month of the Muslim new year), which is closely relevant to Husain-ibn-Ali (as).
At any rate, these great rewards and outstanding merits are for the ones who recite the Surah as a preparation for their own self-improvement and self-perfection.
Surah Fajr




Bismillaahir Rahmaanir Raheem
  1. Wal-Fajr
  2. Wa layaalin 'ashr
  3. Wash shaf'i wal watr
  4. Wallaili izaa yasr
  5. Hal fee zaalika qasamul lizee hijr
  6. Alam tara kaifa fa'ala rabbuka bi'aad
  7. Iramaa zaatil 'imaad
  8. Allatee lam yukhlaq misluhaa fil bilaad
  9. Wa samoodal lazeena jaabus sakhra bil waad
  10. Wa fir'awna zil awtaad
  11. Allazeena taghaw fil bilaad
  12. Fa aksaroo feehal fasaad
  13. Fasabba 'alaihim Rabbuka sawta 'azaab
  14. Inna Rabbaka labil mirsaad
  15. Fa ammal insaanu izaa mab talaahu Rabbuhoo fa akramahoo wa na' 'amahoo fa yaqoolu Rabbeee akraman
  16. Wa ammaaa izaa mabtalaahu faqadara 'alaihi rizqahoo fa yaqoolu Rabbeee ahaanan
  17. Kalla bal laa tukrimooo nal yateem
  18. Wa laa tahaaaddoona 'alaata'aamil miskeen
  19. Wa taakuloonat turaasa aklal lammaa
  20. Wa tuhibboonal maala hubban jammaa
  21. Kallaaa izaaa dukkatil ardu dakkan dakka
  22. Wa jaaa'a Rabbuka wal malaku saffan saffaa
  23. Wa jeee'a yawma'izim bi jahannnam; Yawma 'iziny yatazakkarul insaanu wa annaa lahuz zikraa
  24. Yaqoolu yaa laitanee qaddamtu lihayaatee
  25. Fa Yawma izil laa yu'azzibu 'azaabahooo ahad
  26. Wa laa yoosiqu wasaaqa hooo ahad
  27. Yaaa ayyatuhan nafsul mutma 'innah
  28. Irji'eee ilaa Rabbiki raadiyatam mardiyyah
  29. Fadkhulee fee 'ibaadee
  30. Wadkhulee jannatee

ENGLISH -


  1. By the break of Day
  2. By the Nights twice five;
  3. By the even and odd (contrasted);
  4. And by the Night when it passeth away;
  5. Is there (not) in these an adjuration (or evidence) for those who understand?
  6. Seest thou not how thy Lord dealt with the 'Ad (people),
  7. Of the (city of) Iram, with lofty pillars,
  8. The like of which were not produced in (all) the land?
  9. And with the Thamud (people), who cut out (huge) rocks in the valley?
  10. And with Pharaoh, lord of stakes?
  11. (All) these transgressed beyond bounds in the lands,
  12. And heaped therein mischief (on mischief).
  13. Therefore did thy Lord pour on them a scourge of diverse chastisements:
  14. For thy Lord is (as a Guardian) on a watch-tower.
  15. Now, as for man, when his Lord trieth him, giving him honour and gifts, then saith he, (puffed up), "My Lord hath honoured me."
  16. But when He trieth him, restricting his subsistence for him, then saith he (in despair), "My Lord hath humiliated me!"
  17. Nay, nay! but ye honour not the orphans!
  18. Nor do ye encourage one another to feed the poor!
  19. And ye devour inheritance - all with greed,
  20. And ye love wealth with inordinate love!
  21. Nay! When the earth is pounded to powder,
  22. And thy Lord cometh, and His angels, rank upon rank,
  23. And Hell, that Day, is brought (face to face),- on that Day will man remember, but how will that remembrance profit him?
  24. He will say: "Ah! Would that I had sent forth (good deeds) for (this) my (Future) Life!"
  25. For, that Day, His Chastisement will be such as none (else) can inflict,
  26. And His bonds will be such as none (other) can bind.
  27. (To the righteous soul will be said:) "O (thou) soul, in (complete) rest and satisfaction!
  28. "Come back thou to thy Lord,- well pleased (thyself), and well-pleasing unto Him!
  29. "Enter thou, then, among My devotees!
  30. "Yea, enter thou My Heaven!

0 comments:

Post a Comment

Recent Comments

Categories

40 Hadees Qudsi (1) 40 Hadith (1) 40 Hadith Collection (1) 40 Hadith Selection (1) 40 Rabbana (2) Ablution (1) Ahad Nama (1) Ayat-e-Shifa (1) Bashair-al-Khairat (1) Beautiful Dhikr (1) Benefits of Ayatul Kursi (1) Benefits of Dua Qufal Six (1) Benefits of Dua-e-Hajat (1) Benefits of Durood Lakhi (1) Benefits of Durood Muqaddas (1) Benefits of Durood-e-Kabristan (1) Benefits of Hizbul Bahr (1) Benefits of Nad-e-Ali (1) Benefits of Surah Al Kahf (1) Benefits of Surah Fath (1) Benefits of Surah Jinn (1) Benefits of Surah Muzammil (1) Benefits of Surah Nooh (1) Benefits of Surah Qaf (1) Benefits of Surah Sajdah (1) Benefits of Surah Yasin (1) Benefits of Surat Al-Falaq (1) Benefits of Surat Al-Fatiha (1) Benefits of Surat Al-Kafirun (1) Benefits of Surat An-Nas (1) Cure with Manzil Dua (1) Daily Masnoon Wazaif (1) Darood Mustaghas (1) Dua Qadah Muazzam (1) Dua Qufal (1) Dua Qufal Six (1) Dua Saifi (1) Dua Saifi Benefits (1) Dua Syed-ul-istighfar (1) Dua-e-Aman (1) Dua-e-Hajat (2) Dua-e-Hajat Benefits (1) Durood Kibrit Ahmar (1) Durood Lakhi (1) Durood Lakhi Benefits (1) Durood Muqaddas (1) Durood Muqaddas Benefits (1) Durood-e-Kabristan (1) Durood-e-Kabristan Benefits (1) Hizbul Bahr (1) Hizbul Bahr Benefits (1) Importance of Wudu (1) Magic Cure with Manzil Dua (1) Manzil Dua (1) Manzil Dua for Cure (1) Nad-e-Ali (1) Nad-e-Ali Benefits (1) Purpose & Importance of Wudu (1) quran (1) qurani surah benefits (1) rabbana (1) rabbana in qurani (1) Surah Al Kahf (1) Surah Fath (1) Surah Fath Benefits (1) Surah Jinn (1) Surah Muzammil (1) Surah Nooh (1) Surah Nooh Benefits (1) Surah Qaf (1) Surah Sajdah (1) Surah Yasin (1) Surah Yasin Benefits (1) The Spiritual Purity (1) verses of quran (1) verses of rabbana (1) Wazaif e Ghawsia (1) Wazaif e Ghawsia Benefits (1) Wazaif of Week (1) wudu (1) ya rabbana (1)