Find us on TikTok

Surah Qaf

 سورۃ قاف کے فوائد

سورۃ قاف کا تعارف

سورۃ قاف قرآن مجید کی 50ویں سورۃ ہے اور یہ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی تھی۔ یہ سورۃ 45 آیات پر مشتمل ہے اور اس کے موضوعات میں توحید، قیامت اور اللہ کی قدرت کا ذکر شامل ہے۔ سورۃ قاف کو مکّی سورہ ہونے کی حیثیت سے ان دین کے اولین اصولوں کی وضاحت کرتی ہے، جو پیام بر کی دعوت کے ابتدائی مراحل میں موثر ثابت ہوئی۔

سورۃ قاف کی خاص اہمیت اس کے مضامین میں چھپی ہوئی ہے، جو انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہیں۔ اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ کی عظیم تخلیق کا ذکر ہے، اور یہ یاد دہانی کرتی ہے کہ اللہ کی قدرت ہر چیز پر حاوی ہے۔ اس میں قیامت کے دن کی حقیقت اور سرکشی کے انجام بھی بیان کئے گئے ہیں، جو کہ انسانی مفاہمت کے لئے ایک قوی پیغام پیش کرتا ہے۔

مسلمانوں کے لئے یہ سورۃ نہ صرف قانونی حیثیت رکھتی ہے بلکہ روحانی ترقی کی راہ میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کے فوائد میں علم و فہم میں اضافہ، دل کو سکون عطا کرنے، اور روحانی سکون کی حس شامل ہے۔ سورۃ قاف کی تلاوت کرنے والے مومنین کو اس کی روحانی اور اخلاقی درس کی قوت کا اندازہ ہوتا ہے، جو انہیں زندگی کی مشکلات میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

بنیادی طور پر، سورۃ قاف ایک اہم نصیحت ہے جو انسان کے اندر غور و فکر کی تلقین کرتی ہے، اور اسے صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اس کے ذریعے، اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو نشانیاں پیش کرتا ہے، تاکہ وہ ان کے ذریعے اپنی زندگیوں میں تبدیلی لا سکیں۔

سورۃ قاف کی تلاوت کے فوائد

سورۃ قاف، قرآن مجید کی ایک اہم سورۃ ہے، جس کی تلاوت روحانی و جسمانی فوائد سے بھرپور ہے۔ مسلمان اس سورۃ کی تلاوت کو ذکر الٰہی کے ایک اہم طریقے کے طور پر دیکھتے ہیں، جس کے اثرات انسان کی زندگی پر مثبت طور پر مرتب ہوتے ہیں۔ سورۃ قاف کی تلاوت کرنے سے دل کو سکون ملتا ہے اور روحانی آگہی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سورۃ میں اللہ کی قدرت اور تخلیق کی عظمت کا ذکر ہے، جو ہر مسلمان کے ایمان کو مضبوط کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

روحانی فوائد کے علاوہ، سورۃ قاف کی تلاوت کی جسمانی فوائد بھی ہیں۔ کئی روایات کے مطابق، یہ سورۃ بیماریوں سے حفاظت، ذہنی دباؤ میں کمی، اور تندرستی میں اضافے کا ذریعہ بنتی ہے۔ خاص طور پر جب یہ سورۃ صبح کے وقت تلاوت کی جائے تو یہ دن کی ابتدا کے ساتھ برکت کا باعث بنتی ہے۔ اس کے اثرات کو محسوس کرنے کے لئے تلاوت کی نیت اور خلوص بہت اہم ہیں۔

تلاوت کا طریقہ بھی سورۃ قاف کے فوائد میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بہتر نتیجے کے لئے، تلاوت کو درست انداز میں اور واضح تلفظ کے ساتھ کرنا چاہئے۔ نیز، دل میں اللہ کی رحمت کی امید رکھنا اور تلاوت کے دوران خشوع و خضوع کو برقرار رکھنا اس کے اثرات کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔

مزید برآں، سورۃ قاف کے فوائد صرف روحانی لحاظ سے محدود نہیں ہوتے؛ بلکہ یہ فرد کی روز مرہ کی زندگی میں بھی مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔ یہ تلاوت فرد کی طاقت کو بڑھاتی ہے، جو اسے مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے تیار کرتی ہے۔

سورۃ قاف کا روحانی اثر

سورۃ قاف کا تلاوت انسان کی روحانی حالت اور دل کی کیفیت پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ سورۃ قرآن مجید کی ایک اہم جز ہے جس کے پڑھنے سے ایمان میں تازگی اور تقویٰ میں اضافہ ہوتا ہے۔ روحانی طور پر، سورۃ قاف انسان کے دل کو سکون اور سکون کی کیفیت عطا کرتی ہے۔ جب کوئی شخص اس کی تلاوت کرتا ہے تو اس کا دل اللہ کی رحمت اور قدرت کی طرف متوجہ ہوتا ہے، جو اس کے ایمان کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

ایک مسلمان کے لیے اس سورۃ کی تلاوت ایک اہم روحانی عمل ہے۔ یہ اسے اپنے رب کے قریب کر دیتی ہے اور اپنی زندگی کے اکثر پہلوؤں میں اللہ کی ہدایت کی طلب کی یاد دلاتی ہے۔ سورۃ قاف کے الفاظ میں ایسی طاقت موجود ہے کہ یہ انسان کے اندر جذبۂ تقویٰ کو بڑھاتی ہے۔ جب کسی بھی انسان کے دل میں اللہ کی عظمت کا احساس بیدار ہوتا ہے تو اس کا روحانی سفر مزید روشن ہو جاتا ہے۔

سورۃ قاف کی اہمیت اس کے روحانی اثرات میں ہے، جو نہ صرف عموماً قلب کی حالت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ یہ انسان کی زندگی کی تمام جہتوں میں بہتری لانے کا سبب بنتے ہیں۔ روزمرہ کی مصروفیت اور دنیاوی مسائل کے باوجود، اس سورۃ کی تلاوت کے ذریعے فرد ایک روحانی کیفیت میں داخل ہوتا ہے اور اپنی زندگی کے سمندر میں ہدایت کی بجلی محسوس کرتا ہے۔ آخرکار، یہ سب کچھ مل کر اسے ایک اچھا مومن اور متقی انسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سورۃ قاف کی حفظ کی اہمیت

سورۃ قاف قرآن کریم کی ایک اہم سورۃ ہے جو اس کے پیغام، سیکھوں اور روحانی فوائد کی وجہ سے خاص توجہ کی مستحق ہے۔ سورۃ قاف کا حفظ کرنا ایک مسلمان کے لئے نہ صرف اس کی ایمان کی تقویت کا ذریعہ ہے بلکہ یہ مختلف روحانی فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ اس سورۃ میں مضامین کی گہرائی اور نکتہ چینی انسان کے عقائد اور اعمال کی اصلاح کا سبب بنتی ہے، جس کی وجہ سے اس کا حفظ کرنا ضروری قرار دیا جاتا ہے۔

حفظ کا عمل ایک شخص کی ذہنی و روحانی تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سورۃ قاف کو حفظ کرنے کے لئے مختلف طریقے اختیار کئے جا سکتے ہیں، جیسے کہ روزانہ چند آیات کا حفظ کرنا، تلاوت کے دوران آیات کی بار بار مشق کرنا، اور عام طور پر قرآن کی روشنی میں دیگر بہتری کی کوششیں کرنا۔ اس عمل میں سیکھنے کے لئے تنظیم کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ فرد آیات کو محنت اور استقامت کے ساتھ یاد کر سکے۔

سورۃ قاف کے حفظ کے متعدد فوائد ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ یہ انسان کی روح کو سکون عطا کرتی ہے اور ذہن میں تناؤ کا شکار کرنے والے خیالات کو دور کرتی ہے۔ مزید برآں، یہ سورۃ انسان کی زندگی میں برکت، خوشحالی اور کامیابی کی راہوں کو کھولنے کا وسیلہ بنتی ہے۔ حفظ قرآن کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ انسان کو قرآن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تحریک ملتی ہے، جو کہ فرد کی زندگی میں نیکیوں کو بڑھاتی ہے۔ اس طرح، سورۃ قاف کا حفظ کرنا نہ صرف ایک عبادت ہے بلکہ یہ ایک عزم اور فیصلہ بھی ہے جو روحانی ترقی کی طرف بڑھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

سورۃ قاف اور علاج

سورۃ قاف قرآن کی ایک اہم سورۃ ہے جس میں روحانی اور جسمانی شفا کے حوالے سے مختلف فوائد کا ذکر ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ عظیم روحانی اثرات مرتب کرتی ہے، خاص طور پر جب اسے بیماریوں کے علاج کے لیے پڑھا جائے۔ مسلمان اکثر اس سورۃ کو بیماریوں کے علاج کے لیے ایک طاقتور ذریعہ سمجھتے ہیں کیونکہ اس میں اللہ کی رحمت اور شفقت کی غیر معمولی علامتیں پائی جاتی ہیں۔

متعدد روایات میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ سورۃ قاف کی تلاوت خاص طور پر دماغی اور جسمانی امراض کے علاج کے لیے مفید ہے۔ اس کی تلاوت سے نہ صرف روحانی سکون ملتا ہے بلکہ جسمانی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔ لوگ اس سورۃ کی آیات کا استعمال طبی علاج کے ساتھ ساتھ روحانی علاج کے لیے بھی کرتے ہیں۔ ایک خاص طریقہ یہ ہے کہ مریض کے اوپر اس سورۃ کی تلاوت کی جائے، تاکہ اللہ کی مدد اور شفا حاصل کی جا سکے۔

بہت سے افراد نے اپنی زندگیوں میں سورۃ قاف کی تلاوت کے بعد صحت میں بہتری محسوس کی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قرآن کی آیات میں ایک خاص نوعیت کی طاقت اور تاثیر موجود ہے، جو نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی بیماریوں کا بھی علاج کر سکتی ہے۔ اسی لیے، مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ سورۃ قاف کو اپنی ہیلتھ روٹین میں شامل کریں، تاکہ روحانی اور جسمانی سکون حاصل ہو سکے۔ مزید برآں، سورۃ قاف کی تلاوت کے ساتھ دعا اور استغفار کرنا بھی شفا کی مزید صورتوں میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

سورۃ قاف کی دعاؤں میں اہمیت

سورۃ قاف قرآن مجید کی ایک اہم سورۃ ہے، جس کی دعاوں میں اثر اور فوائد کو سمجھنا ضروری ہے۔ یہ سورۃ خاص طور پر دعا اور استغفار میں شامل کرنے کے لئے بہت مؤثر مانی جاتی ہے۔ قرآن کی ہر سورۃ کی اپنی مخصوص فضیلت اور حکمت ہوتی ہے، اور سورۃ قاف اس ضمن میں بھی مستثنیٰ نہیں ہے۔ سورۃ قاف کا پڑھنا نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتا ہے، بلکہ اس کے ممکنہ فوائد بھی بے شمار ہیں۔

دعاؤں میں سورۃ قاف کی قدر و قیمت کو سمجھنے کے لئے، ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ سورۃ ہمیں اللہ کے قریب کرنے اور ہماری مشکلات میں ہمت فراہم کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ جب مسلمان سورۃ قاف کو اپنی دعا میں شامل کرتے ہیں، تو وہ اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کے حصول کی امید رکھتے ہیں۔ سچے دل سے کیا گیا استغفار اور دعا، خاص طور پر سورۃ قاف کے ساتھ، قبولیت کی راہوں کو کھولتا ہے۔ یہ دعاوں کے اثر کو بڑھاتا ہے اور نیک نیتی کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں پیش کی جانے والی مناجات کو مزید تقویت دیتا ہے۔

مزید برآں، سورۃ قاف کی تلاوت کرنے سے دل کو ایک خاص سکون ملتا ہے جس کی تاثیر انسان کی روح پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ یہ انسان کو استقامت فراہم کرتی ہے اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے حوصلہ بخشتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سورۃ قاف کی روزانہ تلاوت انسان کی زندگی میں خوشیوں اور کامیابیوں کی نوید لا سکتی ہے۔ اس طرح، سورۃ قاف کے دعاوں میں اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، خاص طور پر وہ لوگ جو اللہ سے اپنی دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہیں۔

سورۃ قاف کا روزمرہ زندگی میں استعمال

سورۃ قاف، قرآن پاک کی ایک اہم سورۃ ہے جو اپنی روحانی فوائد کے باعث مؤمنین کی روزمرہ زندگی میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کے مختلف طریقوں سے یہ یقین دلایا جا سکتا ہے کہ اس کی برکات ہر لمحہ متوجہ کرتی ہیں۔ صبح کے وقت سورۃ قاف کی تلاوت کر کے اس کی آیات کی روشنی میں دن کی شروعات کرنا ایک بہترین عادت بن سکتی ہے، جو نہ صرف ذہنی سکون عطا کرتی ہے بلکہ روز مرہ کی مصروفیات میں معنوی توانائی میں اضافہ کرتی ہے۔

گھر میں تکاثر سے سورۃ قاف کی تلاوت کرنا ایک مخصوص خیر و برکت کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جب اس کے آیات کو گھر کے مختلف کونوں میں پڑھا جائے تو یہ گھر میں سکون اور محبت کی فضاء پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اہل خانہ کے ساتھ مل کر اس سورۃ کا ورد کرنا، خصوصاً جمعہ کے روز، ایک روحانی تعلق قائم کرتا ہے اور ایک دوسرے کے درمیان محبت و احترام کی فضاء کو بڑھاتا ہے۔

شام کو بھی سورۃ قاف کی تلاوت کا معمول بنانا روزانہ کی زندگی میں خوشیوں کی کثرت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس وقت کی تلاوت زندگی کی پریشانیوں اور تناؤ سے نجات دلانے میں مدد کرتی ہے۔ اس طرح کے معمولات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سورۃ قاف کو نہ صرف عبادت کے انداز میں بلکہ ہر لمحہ کی مشغولیت میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ یوں اس کی برکات کو روزمرہ زندگی میں محسوس کرنا ممکن ہو جاتا ہے اور یہ مکمل طور پر روحانی نشوونما کا باعث بنتی ہے۔

سورۃ قاف کے حفاظتی فوائد

سورۃ قاف کو اسلامی Tradition میں ایک خاص مقام حاصل ہے، اور اس کی تلاوت کو 'حفاظتی فوائد' کے حوالے سے بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ بہت سے مسلمان اس سورۃ کی تلاوت کرتے ہیں تاکہ روحانی تحفظ حاصل کر سکیں۔ یہ یقیناً لوگوں کی اعتقاد اور عقیدت کی بنیاد پر ہے کہ سورۃ قاف مختلف آسیب، جلدی بیماریوں اور منفی اثرات سے انسان کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔

قرآن کی مختلف آیات کی طرح، سورۃ قاف میں بھی کئی ایسے مضامین موجود ہیں، جو انسانی نفسیات اور روحانی حیثیت کو مضبوط کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ اس سورۃ کی تلاوت کرنے سے انسان کے دل میں سکون پیدا ہوتا ہے اور یہ طبیعت میں ایک مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنتی ہے۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سورۃ قاف کی تلاوت نہ صرف روحانی فوائد فراہم کرتی ہے بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ سورۃ قاف کی تلاوت کرنے سے فرد کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت ملتی ہے۔ بہت سے افراد نے تجربات کی بنیاد پر یہ بیان کیا ہے کہ اس سورۃ کی تلاوت سے ان کی زندگی میں آنے والی مشکلات میں کمی آئی ہے۔ یوں سمجھا جا سکتا ہے کہ سورۃ قاف کی طاقت انسان کی صلاحیتوں اور درجات کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ماہرین کے نقطہ نظر کے تحت بھی دیکھا گیا ہے کہ سورۃ قاف کی تلاوت کرنے سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، جو اس کے جسمانی اور صحت مند رہنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

حفاظتی فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے، سورۃ قاف کی باقاعدہ تلاوت کرنا انسان کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن سکتا ہے، جو نہ صرف روحانی بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

نتیجہ اور خلاصہ

سورۃ قاف کی تلاوت اور اس کے فوائد کا دائرہ وسیع ہے، جو انسان کی روحانی اور نفسیاتی حالت پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ سورۃ ہمیں اللہ تعالیٰ کی قدرت اور اس کے کلام کی گہرائی کا احساس دلاتی ہے۔ سورۃ قاف کی تلاوت کے دوران سچائی، صبر، اور استقامت کی یاد دہانی ہوتی ہے، جو کہ زندگی کے مختلف حالات میں اہمیت رکھتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا کلام، جو کہ اپنی فطرت میں رہنمائی پر مشتمل ہے، انسان کو صحیح راہ دکھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سورۃ قاف کے فوائد میں روحانی سکون، دل کی حفاظت، اور مشکلات کا سامنا کرنے کی قوت شامل ہے۔ یہ سورۃ پڑھنے سے انسان کی وضاحت اور ان کی سمجھ بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں موجود آیات انسانی زندگی کے تلخ و شیریں حالات میں امید کا چراغ روشن کرتی ہیں۔ مزید یہ کہ سورۃ قاف کی تلاوت کرنے والے پر اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں، جو کہ اس کی زندگی کے ہر شعبے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کا کلام، مثلاً سورۃ قاف، ایک قیمتی خزانہ ہے، جو روزمرہ زندگی میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس کی تلاوت کو اپنی روزمرہ کی عادات میں شامل کریں، تاکہ ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکیں اور اللہ کی رحمتوں سے مستفید ہو سکیں۔ سورۃ قاف کے فوائد کو نظرانداز کرنا ایک کمزوری ہے؛ اس کے معانی کو سمجھنے اور عمل کرنے سے ہم اپنی روحانی سطح کو بلند کر سکتے ہیں۔

Surah Qaf (Chapter 50) is a highly significant chapter of the Quran, known for its powerful themes of
resurrection, accountability, and the majesty of Allah. It was a Surah frequently recited by the Prophet Muhammad (PBUH) during important congregational prayers. 
 Key Benefits and Virtues
 
The benefits of reciting Surah Qaf are centered on spiritual awakening, ease in the afterlife, and practical life improvements. 
  • Easing the Throes of Death: It is narrated that whoever recites Surah Qaf, Allah shall alleviate the difficulties and throes of death for them.
  • Ease of Accountability: Reciting Surah Qaf in both obligatory and supererogatory prayers is believed to facilitate one's accounting on the Day of Judgment.
  • Receiving the Record of Deeds in the Right Hand: A specific reward associated with consistent recitation is receiving one's book of deeds in the right hand, a sign of being among the successful believers.
  • Increase in Sustenance (Rizq): It is believed that regular recitation of this Surah can multiply one's means of livelihood and bring blessings (Barakah).
  • Curing Ailments: Traditional practices suggest specific benefits for health:
    • Reciting verse number 23 may help cure eye ailments.
    • Writing the Surah on paper and putting it around the neck of someone suffering from epilepsy is said to cure the condition.
  • Instilling Purpose and Mindfulness: The Surah's powerful content, which addresses resurrection, accountability, and divine power, helps instill a sense of urgency, purpose, and mindfulness of speech and actions in the reciter's daily life.
  • Softening the Heart: Reflecting upon the verses and the divine warnings within the Surah helps soften the heart and brings the believer closer to Allah. 
Significance in Worship
The Prophet (PBUH) used to recite Surah Qaf frequently in: 
  • Friday Sermons (Khutbahs): To constantly remind the congregation of the Hereafter.
  • Fajr Prayer: Highlighting its importance as an early morning reminder.
  • Eid Prayers: Often recited alongside Surah Al-Qamar. 
Imam Ahmad recorded that `Umar bin Al-Khattab asked Abu Waqid Al-Laythi, "What did the Prophet recite during the `Id Prayer'' Abu Waqid said, "Surah Qaf and Surat Iqtarabat [i.e. Surat Al-Qamar (54)].'' Muslim and the Four Collectors of the Sunan collected this Hadith. Imam Ahmad recorded that Umm Hisham bint Harithah said, "For around two years, or a year and a part of another year, our oven and the oven of the Prophet was one and the same. I memorized Surah,
[ق وَالْقُرْءَانِ الْمَجِيدِ ]
(Qaf. By the Glorious Qur'an.) from the tongue of the Messenger of Allah who used to recite it every Friday while standing on the Minbar delivering the Friday sermon to the people.'' Muslim collected this Hadith. Abu Dawud also recorded that the daughter of Al-Harith bin An-Nu`man said, "I only memorized Surah Qaf from the mouth of the Messenger of Allah who used to recite it in every Friday Khutbah. 


Our oven and the oven of the Messenger was one and the same.'' Muslim and An-Nasa'i collected this Hadith. Therefore, the Messenger of Allah used to recite this Surah during large gatherings such as the `Ids and during Friday sermons. He did so because this Surah contains news of the beginning of creation, Resurrec- tion, the Return, Standing (before Allah), the Reckoning, Paradise, the Fire, Allah's reward and punishment, lessons of encouragement, and lessons of discouragement. Allah knows best.

[بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـنِ الرَّحِيمِ]

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.

[ق وَالْقُرْءانِ الْمَجِيدِ- بَلْ عَجِبُواْ أَن جَآءهُمْ مُّنذِرٌ مّنْهُمْ فَقَالَ الْكَـفِرُونَ هَـذَا شَىْء عَجِيبٌ- أَءذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَاباً ذَلِكَ رَجْعُ بَعِيدٌ- قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنقُصُ الاْرْضَ مِنْهُمْ وَعِندَنَا كِتَـبٌ حَفِيظٌ- بَلْ كَذَّبُواْ بِالْحَقّ لَمَّا جَآءهُمْ فَهُمْ فِى أَمْرٍ مَّرِيجٍ-]

(1. Qaf. By the Glorious Qur'an.) (2. Nay, they wonder that there has come to them a warner from among themselves. So the disbelievers say: "This is a strange thing!'') (3. "When we are dead and have become dust. (Shall we be resurrected) That is a far return.'') (4. We know that which the earth takes of them, and with Us is a Book preserved.) (5. Nay, but they have denied the truth when it has come to them, so they are in a Marij state.)
[ق]
(Qaf.) which is one of the letters of the alphabet that are mentioned in the beginning of some Surahs, such as,
[ص]
(Sad.) (38:1)
[ن]
(Nun. ) (68:1)
[الم ]
(Alif Lam Mim.) (2:1),
[حـم ]
(Ha Mim.) (40:1), and
[طس]
(Ta Sin) (28:1) and etc., Mujahid and several others said this. We also discussed this in the beginning of the explanation of Surat Al-Baqarah, and therefore, it is not necessary to repeat it here.
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
1. ق ۚ وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ
2. بَلْ عَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌ مِنْهُمْ فَقَالَ الْكَافِرُونَ هَٰذَا شَيْءٌ عَجِيبٌ
3. أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا ۖ ذَٰلِكَ رَجْعٌ بَعِيدٌ
4. قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْأَرْضُ مِنْهُمْ ۖ وَعِنْدَنَا كِتَابٌ حَفِيظٌ
5. بَلْ كَذَّبُوا بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ فَهُمْ فِي أَمْرٍ مَرِيجٍ
6. أَفَلَمْ يَنْظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَهَا مِنْ فُرُوجٍ
7. وَالْأَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَأَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ وَأَنْبَتْنَا فِيهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ
8. تَبْصِرَةً وَذِكْرَىٰ لِكُلِّ عَبْدٍ مُنِيبٍ
9. وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُبَارَكًا فَأَنْبَتْنَا بِهِ جَنَّاتٍ وَحَبَّ الْحَصِيدِ
10. وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ
11. رِزْقًا لِلْعِبَادِ ۖ وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَيْتًا ۚ كَذَٰلِكَ الْخُرُوجُ
12. كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَأَصْحَابُ الرَّسِّ وَثَمُودُ
13. وَعَادٌ وَفِرْعَوْنُ وَإِخْوَانُ لُوطٍ
14. وَأَصْحَابُ الْأَيْكَةِ وَقَوْمُ تُبَّعٍ ۚ كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيدِ
15. أَفَعَيِينَا بِالْخَلْقِ الْأَوَّلِ ۚ بَلْ هُمْ فِي لَبْسٍ مِنْ خَلْقٍ جَدِيدٍ
16. وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ ۖ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ
17. إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ
18. مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
19. وَجَاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ۖ ذَٰلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ
20. وَنُفِخَ فِي الصُّورِ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْوَعِيدِ
21. وَجَاءَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ
22. لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هَٰذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ
23. وَقَالَ قَرِينُهُ هَٰذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ
24. أَلْقِيَا فِي جَهَنَّمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِيدٍ
25. مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ مُرِيبٍ
26. الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ الشَّدِيدِ
27. قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَلَٰكِنْ كَانَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ
28. قَالَ لَا تَخْتَصِمُوا لَدَيَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ إِلَيْكُمْ بِالْوَعِيدِ
29. مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَمَا أَنَا بِظَلَّامٍ لِلْعَبِيدِ
30. يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ
31. وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ غَيْرَ بَعِيدٍ
32. هَٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِكُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ
33. مَنْ خَشِيَ الرَّحْمَٰنَ بِالْغَيْبِ وَجَاءَ بِقَلْبٍ مُنِيبٍ
34. ادْخُلُوهَا بِسَلَامٍ ۖ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُلُودِ
35. لَهُمْ مَا يَشَاءُونَ فِيهَا وَلَدَيْنَا مَزِيدٌ
36. وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوا فِي الْبِلَادِ هَلْ مِنْ مَحِيصٍ
37. إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ
38. وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ وَمَا مَسَّنَا مِنْ لُغُوبٍ
39. فَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ
40. وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَأَدْبَارَ السُّجُودِ
41. وَاسْتَمِعْ يَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَكَانٍ قَرِيبٍ
42. يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ
43. إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَإِلَيْنَا الْمَصِيرُ
44. يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا ۚ ذَٰلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ
45. نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ ۖ وَمَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِجَبَّارٍ ۖ فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَنْ يَخَافُ وَعِيدِ

In the name of Allah, Most Gracious, Most Merciful.

  1. Qaf: By the Glorious Qur´an (Thou art Allah´s Messenger).
  2. But they wonder that there has come to them a Warner from among themselves. So the Unbelievers say: "This is a wonderful thing!
  3. "What! When we die and become dust, (shall we live again?) That is a (sort of) return far (from our understanding)."
  4. We already know how much of them the earth takes away: With Us is a record guarding (the full account).
  5. But they deny the Truth when it comes to them: so they are in a confused state.
  6. Do they not look at the sky above them?- How We have made it and adorned it, and there are no flaws in it?
  7. And the earth- We have spread it out, and set thereon mountains standing firm, and produced therein every kind of beautiful growth (in pairs)-
  8. To be observed and commemorated by every devotee turning (to Allah).
  9. And We send down from the sky rain charted with blessing, and We produce therewith gardens and Grain for harvests;
  10. And tall (and stately) palm-trees, with shoots of fruit-stalks, piled one over another;-
  11. As sustenance for (Allah´s) Servants;- and We give (new) life therewith to land that is dead: Thus will be the Resurrection.
  12. Before them was denied (the Hereafter) by the People of Noah, the Companions of the Rass, the Thamud,
  13. The ´Ad, Pharaoh, the brethren of Lut,
  14. The Companions of the Wood, and the People of Tubba´; each one (of them) rejected the messengers, and My warning was duly fulfilled (in them).
  15. Were We then weary with the first Creation, that they should be in confused doubt about a new Creation?
  16. It was We Who created man, and We know what dark suggestions his soul makes to him: for We are nearer to him than (his) jugular vein.
  17. Behold, two (guardian angels) appointed to learn (his doings) learn (and noted them), one sitting on the right and one on the left.
  18. Not a word does he utter but there is a sentinel by him, ready (to note it).
  19. And the stupor of death will bring Truth (before his eyes): "This was the thing which thou wast trying to escape!"
  20. And the Trumpet shall be blown: that will be the Day whereof Warning (had been given).
  21. And there will come forth every soul: with each will be an (angel) to drive, and an (angel) to bear witness.
  22. (It will be said:) "Thou wast heedless of this; now have We removed thy veil, and sharp is thy sight this Day!"
  23. And his Companion will say: "Here is (his Record) ready with me!"
  24. (The sentence will be:) "Throw, throw into Hell every contumacious Rejecter (of Allah)!-
  25. "Who forbade what was good, transgressed all bounds, cast doubts and suspicions;
  26. "Who set up another god beside Allah: Throw him into a severe penalty."
  27. His Companion will say: "Our Lord! I did not make him transgress, but he was (himself) far astray."
  28. He will say: "Dispute not with each other in My Presence: I had already in advance sent you Warning.
  29. "The Word changes not before Me, and I do not the least injustice to My Servants."
  30. One Day We will ask Hell, "Art thou filled to the full?" It will say, "Are there any more (to come)?"
  31. And the Garden will be brought nigh to the Righteous,- no more a thing distant.
  32. (A voice will say:) "This is what was promised for you,- for every one who turned (to Allah) in sincere repentance, who kept (His Law),
  33. "Who feared (Allah) Most Gracious Unseen, and brought a heart turned in devotion (to Him):
  34. "Enter ye therein in Peace and Security; this is a Day of Eternal Life!"
  35. There will be for them therein all that they wish,- and more besides in Our Presence.
  36. But how many generations before them did We destroy (for their sins),- stronger in power than they? Then did they wander through the land: was there any place of escape (for them)?
  37. Verily in this is a Message for any that has a heart and understanding or who gives ear and earnestly witnesses (the truth).
  38. We created the heavens and the earth and all between them in Six Days, nor did any sense of weariness touch Us.
  39. Bear, then, with patience, all that they say, and celebrate the praises of thy Lord, before the rising of the sun and before (its) setting.
  40. And during part of the night, (also,) celebrate His praises, and (so likewise) after the postures of adoration.
  41. And listen for the Day when the Caller will call out from a place quiet near,-
  42. The Day when they will hear a (mighty) Blast in (very) truth: that will be the Day of Resurrection.
  43. Verily it is We Who give Life and Death; and to Us is the Final Goal-
  44. The Day when the Earth will be rent asunder, from (men) hurrying out: that will be a gathering together,- quite easy for Us.
  45. We know best what they say; and thou art not one to overawe them by force. So admonish with the Qur´an such as fear My Warning!
 Bismillaahir Rahmaanir Raheem 
  1. Qaaaf; wal Qur aanil Majeed
  2. Bal 'ajibooo an jaa'ahum munzirum minhum faqaalal kaafiroona haazaa shai'un 'ajeeb
  3. 'A-izaa mitnaa wa kunnaa turaaban zaalika raj'um ba'eed
  4. Qad 'alimnaa maa tanqu-sul-ardu minhum wa 'indanaa Kitaabun Hafeez
  5. Bal kazzaboo bilhaqqi lammaa jaaa'ahum fahum feee amrim mareej
  6. Afalam yanzurooo ilas samaaa'i fawqahum kaifa banainaahaa wa zaiyannaahaa wa maa lahaa min furooj
  7. Wal arda madadnaahaa wa alqainaa feehaa rawaasiya wa ambatnaa feehaa min kulli zawjim baheej
  8. Tabsiratanw wa zikraa likulli 'abdim muneeb
  9. Wa nazzalnaa minas samaaa'i maaa'am mubaarakan fa ambatnaa bihee jannaatinw wa habbal haseed
  10. Wannakhla baasiqaatil laha tal'un nadeed
  11. Rizqal lil'ibaad, wa ahyainaa bihee baldatam maitaa; kazaalikal khurooj
  12. Kazzabat qablahum qawmu Noohinw wa Ashaabur Rassi wa Samood
  13. Wa 'Aadunw wa Fir'awnu wa ikhwaanu loot
  14. Wa Ashaabul Aykati wa qawmu Tubba'; kullun kazzabar Rusula fahaqqa wa'eed
  15. Afa'a yeenaa bilkhalqil awwal; bal hum fee labsim min khalqin jadeed
  16. Wa laqad khalaqnal insaana wa na'lamu maa tuwaswisu bihee nafsuhoo wa Nahnu aqrabu ilaihi min hablil wareed
  17. 'Iz yatalaqqal mutalaqqi yaani 'anil yameeni wa 'anish shimaali qa'eed
  18. Maa yalfizu min qawlin illaa ladaihi raqeebun 'ateed
  19. Wa jaaa'at sakratul mawti bilhaqq; zaalika maa kunta minhu taheed
  20. Wa nufikha fis Soor; zaalika yawmul wa'eed
  21. Wa jaaa'at kullu nafsim ma'ahaa saaa'iqunw wa shaheed
  22. Laqad kunta fee ghaf latim min haazaa fakashafnaa 'anka ghitaaa'aka fabasarukal yawma hadeed
  23. Wa qaala qareenuhoo haazaa maa ladaiya 'ateed
  24. Alqiyaa fee Jahannama kulla kaffaarin 'aneed
  25. Mannaa'il lilkhayri mu'tadim mureeb
  26. Allazee ja'ala ma'al laahi ilaahan aakhara fa alqiyaahu fil'azaabish shadeed
  27. Qaala qareenuhoo Rabbanaa maaa atghaituhoo wa laakin kaana fee dalaalin ba'eed
  28. Qaala laa takhtasimoo ladaayya wa qad qaddamtu ilaikum bilwa'eed
  29. Maa yubaddalul qawlu ladaiya wa maaa ana bizal laamil lil'abeed
  30. Yawma naqoolu li'jahannama halim talaati wa taqoolu hal mim mazeed
  31. Wa uzlifatil jannatu lil muttaqeena ghaira ba'eed
  32. Haaza maa too'adoona likulli awwaabin hafeez
  33. Man khashiyar Rahmaana bilghaibi wa jaaa'a biqalbim muneeb
  34. Udkhuloohaa bisalaamin zaalika yawmul khulood
  35. Lahum maa yashaaa'oona feehaa wa ladainaa mazeed
  36. Wa kam ahlaknaa qablahum min qarnin hum ashaddu minhum batshan fanaqqaboo fil bilaad, hal mim mahees
  37. Inna fee zaalika lazikraa liman kaana lahoo qalbun aw alqas sam'a wa huwa shaheed
  38. Wa laqad khalaqnas samaawaati wal arda wa maa bainahumaa fee sittati ayyaamin wa maa massanaa mil lughoob
  39. Fasbir 'alaa maa yaqooloona wa sabbih bihamdi Rabbika qabla tuloo'ish shamsi wa qablal ghuroob
  40. Wa minal laili fasabbih hu wa adbaaras sujood
  41. Wastami' yawma yunaa dil munaadi mim makaanin qareeb
  42. Yawma yasmaoonas sai hata bilhaqq zaalika yawmul khurooj
  43. Innaa Nahnu nuhyee wa numeetu wa ilainal maseer
  44. Yawma tashaqqaqul ardu 'anhum siraa'aa; zaalika hashrun 'alainaa yaseer
  45. Nahnu a'lamu bimaa yaqooloona wa maaa anta 'alaihim bijabbaarin fazakkir bil quraani many yakhaafu wa'eed

0 comments:

Post a Comment

Recent Comments

Categories

40 Hadees Qudsi (1) 40 Hadith (1) 40 Hadith Collection (1) 40 Hadith Selection (1) 40 Rabbana (2) Ablution (1) Ahad Nama (1) Ayat-e-Shifa (1) Bashair-al-Khairat (1) Beautiful Dhikr (1) Benefits of Ayatul Kursi (1) Benefits of Dua Qufal Six (1) Benefits of Dua-e-Hajat (1) Benefits of Durood Lakhi (1) Benefits of Durood Muqaddas (1) Benefits of Durood-e-Kabristan (1) Benefits of Hizbul Bahr (1) Benefits of Nad-e-Ali (1) Benefits of Surah Al Kahf (1) Benefits of Surah Fath (1) Benefits of Surah Jinn (1) Benefits of Surah Muzammil (1) Benefits of Surah Nooh (1) Benefits of Surah Qaf (1) Benefits of Surah Sajdah (1) Benefits of Surah Yasin (1) Benefits of Surat Al-Falaq (1) Benefits of Surat Al-Fatiha (1) Benefits of Surat Al-Kafirun (1) Benefits of Surat An-Nas (1) Cure with Manzil Dua (1) Daily Masnoon Wazaif (1) Darood Mustaghas (1) Dua Qadah Muazzam (1) Dua Qufal (1) Dua Qufal Six (1) Dua Saifi (1) Dua Saifi Benefits (1) Dua Syed-ul-istighfar (1) Dua-e-Aman (1) Dua-e-Hajat (2) Dua-e-Hajat Benefits (1) Durood Kibrit Ahmar (1) Durood Lakhi (1) Durood Lakhi Benefits (1) Durood Muqaddas (1) Durood Muqaddas Benefits (1) Durood-e-Kabristan (1) Durood-e-Kabristan Benefits (1) Hizbul Bahr (1) Hizbul Bahr Benefits (1) Importance of Wudu (1) Magic Cure with Manzil Dua (1) Manzil Dua (1) Manzil Dua for Cure (1) Nad-e-Ali (1) Nad-e-Ali Benefits (1) Purpose & Importance of Wudu (1) quran (1) qurani surah benefits (1) rabbana (1) rabbana in qurani (1) Surah Al Kahf (1) Surah Fath (1) Surah Fath Benefits (1) Surah Jinn (1) Surah Muzammil (1) Surah Nooh (1) Surah Nooh Benefits (1) Surah Qaf (1) Surah Sajdah (1) Surah Yasin (1) Surah Yasin Benefits (1) The Spiritual Purity (1) verses of quran (1) verses of rabbana (1) Wazaif e Ghawsia (1) Wazaif e Ghawsia Benefits (1) Wazaif of Week (1) wudu (1) ya rabbana (1)