Find us on TikTok

Surah Sajdah

Bismi Allahi arrahmani arraheem
In the name of Allah, the most Gracious, the most Merciful
 
سورۃ سجدہ کے فوائد

سورۃ سجدہ کا تعارف

سورۃ سجدہ قرآن مجید کی تیسری جزء (جزء 13) میں شامل ایک مکی سورۃ ہے، جو 32 نمبر پر واقع ہے۔ اس سورۃ میں کل 30 آیات ہیں، جو اللہ تعالیٰ کی عظمت، اس کی ذات اور اس کی تخلیق کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کرتی ہیں۔ سورۃ سجدہ کا ایک خاص امتیاز یہ ہے کہ اس میں سجدے کا ذکر ذاتی اور اجتماعی طور پر ہوتا ہے، اور اس میں سجدہ کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ سورۃ اپنی روحانی اور تربیتی اہمیت کی بنا پر معروف ہے، کیونکہ یہ ایمان والوں کو سجدے کی اہمیت کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ سورۃ سجدہ میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں کی معرفت حاصل کرنا، انسان کے ایمان کا حصہ ہے۔ ہر ایک آیت میں اللہ کی قدرت کی جھلک ملتی ہے، جس میں آسمانوں، زمین اور انسانی زندگی کی تخلیق کا ذکر کیا گیا ہے۔

سورۃ سجدہ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے توحید کی وضاحت کی گئی ہے، جس میں اس کے علم، حکمت اور رحمت پر زور دیا گیا ہے۔ یہ سورۃ ایک تربیتی پیغام بھی دیتی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سجدہ کرنا معبود کے سامنے انکساری اور تسلیم کا مظہر ہے۔ سجدہ روحانی تعلق کو مستحکم کرتا ہے اور بندے کو اللہ کے قریب لاتا ہے۔

اس سورۃ کی تلاوت کے ذریعے انسان کو خود احتسابی کا موقع ملتا ہے اور اس کی روحانی ترقی میں مدد ملتی ہے۔ جیسا کہ مختلف احادیث میں بھی اس سورۃ کی تلاوت کی فضیلت بیان کی گئی ہے، اس کو روزانہ کی عبادات میں شامل کرنا بہت زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

روحانی فوائد

سورۃ سجدہ، جو کہ قرآن مجید کی ایک اہم سورۃ ہے، اپنے پڑھنے والوں کے لیے متعدد روحانی فوائد فراہم کرتی ہے۔ اس سورۃ کو باقاعدگی سے پڑھنے سے دل کی سکون اور ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے، جو روزمرہ کی مشکلات اور پریشانیوں میں ایک بہت بڑی تقویت ثابت ہوتا ہے۔ روحانیت کی دنیا میں، یہ بات معلوم ہے کہ اللہ کی کتاب کی تلاوت کے ساتھ ہمیشہ ایک خاص قسم کی سکون حاصل ہوتی ہے، جو کہ انسان کی باطنی حالت کو بہتر بنانے کے لیے نہایت اہم ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ، سورۃ سجدہ پڑھنے سے اللہ کی قربت میں اضافہ ہوتا ہے۔ جب مومن اس سورۃ کو پڑھتا ہے تو اس کا دل اللہ کی رحمتوں کے ساتھ بھر جاتا ہے، جو اس کے ایمان کو مزید مستحکم کرتا ہے۔ یہ قربت ایک روحانی تجربہ فراہم کرتی ہے، جو کہ انسان کو دنیا کی فانی چیزوں سے دور کرنے اور آخرت کی طرف مائل کرتی ہے۔ اس طرح، یہ سورۃ مومنین کو نیکیوں کی ترقی کی جانب بھی گامزن کرتی ہے، کیونکہ اللہ کی جانب یہ قربت انسان کی نیکیوں میں مسلسل اضافہ کر سکتی ہے.

آخر میں، سورۃ سجدہ کی تلاوت انسان کی روحانی حالت کو بہتر بنانے میں ممد و معاون ثابت ہوتی ہے۔ یہ صرف ایک سورۃ نہیں بلکہ ایک بہترین ذریعہ ہے جو مومن کے دل کو روشنی فراہم کرتی ہے۔ اس کے روحانی فوائد مومن کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں، اور اس کے ایمان کو مضبوط بنا کر اس کو اللہ تعالیٰ کے قریب تر کر دیتے ہیں۔ لہذا، اس سورۃ کا باقاعدگی سے پڑھنا ہر مومن کے لیے فائدہ مند رہتا ہے۔

دنیاوی فوائد

سورۃ سجدہ کی تلاوت میں بے شمار دنیاوی فوائد پوشیدہ ہیں، جو انسان کی زندگی میں کامیابی، فلاح اور مشکلات میں آسانی لانے کا باعث بنتے ہیں۔ جب لوگ اس سورت کو باقاعدگی سے پڑھتے ہیں، تو انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے۔ اس سورت کی تلاوت کے دوران اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں، جو انسان کو دل کے سکون اور ذہنی سکون فراہم کرتی ہیں۔

کامیابی کے حوالے سے، سورۃ سجدہ کو پڑھنے سے طلبہ اور نوکری کے متلاشی افراد کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کئی لوگ یہ تجربہ بیان کرتے ہیں کہ جب انہوں نے امتحانات سے قبل اس سورت کی تلاوت کی، تو ان کی کامیابی کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ مزید برآں، اس سورت کی برکتوں سے مختلف کاروباری افراد نے بھی اپنے تجارتی معاملات میں بہتری محسوس کی ہے، جس سے ان کے کاروبار میں ترقی اور کامیابی حاصل ہوئی۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ زندگی کی مشکلات میں انسان کی مدد کرتی ہے۔ بہت سے افراد نے بتایا ہے کہ جب وہ زندگی کی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، تو وہ اس سورت کی تلاوت کرتے ہیں اور ان پر سکون اور حوصلہ افزائی کا اثر پڑتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس سورت کی برکتیں ان کی مشکلات کو آسان کرتی ہیں اور انہیں مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت دیتی ہیں۔

یہ کہنا کہ سورۃ سجدہ کے دنیاوی فوائد فقط چند مخصوص افراد تک محدود ہیں، درست نہیں ہے۔ دراصل، یہ سورت ہر ایک کے لیے ایک مخصوص راہنمارہ ہے جو کسی بھی مشکل مرحلے میں کامیابی کی ضمانت دیتی ہے۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت کا بہترین وقت

سورۃ سجدہ کی تلاوت کے لیے ایک خاص وقت کی اہمیت ہے، کیونکہ یہ عمل روحانی فوائد کا حامل ہے اور ان لمحات میں انسان کی عبادت کی قبولیت کی زیادہ امید ہوتی ہے۔ یہ ضرورت ہے کہ مسلمان ان اوقات کو سمجھیں اور انہیں اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کریں۔

رات کی عبادت کو سورۃ سجدہ کی تلاوت کے لیے ایک بہترین وقت سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر تہجد کی نماز کے دوران۔ تہجد کی نماز ایک قیمتی وقت ہے جب اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں، اور اس وقت میں سورۃ سجدہ کی تلاوت کرنے سے قلب میں سکون اور روحانی تجلی کا حصول ممکن ہوتا ہے۔ اسی طرح، فجر کی نماز کے بعد بھی سورۃ سجدہ کی تلاوت کا خاص مقام ہے۔ یہ وقت نئی صبح کا آغاز ہے اور اس وقت اللہ کی یاد دلانے کے لیے یہ سورۃ ایک مثالی انتخاب ہے۔

علاوہ ازیں، دن کے دیگر اہم لمحات مثلاً جمعہ کی نمازمیں، خاص طور پر خطبہ کے دوران تلاوت کرنا بھی مستحب ہے۔ اس کے علاوہ، خاص مواقع جیسے کہ عیدین یا توبہ کے لمحات میں بھی اس سورۃ کی تلاوت کی فضیلت ہے۔ یہ نہ صرف فرد کے روحانی تجربے کو بڑھاتا ہے بلکہ اجتماعی عبادات کے دوران سب کو ایک مثبت احساس عطا کرتا ہے۔

لہٰذا، سورۃ سجدہ کی تلاوت کے لیے بہترین وقت کی شناخت کرنا نا صرف روحانی ترقی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ تلاوت کے اثرات کو بھی زیادہ مؤثر بناتا ہے۔ یہ اوقات انسان کو اپنے رب کے قریب کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں، اور ایک حقیقی عبادت کی حیثیت رکھتے ہیں۔

سورۃ سجدہ کا اثر روز مرہ زندگی پر

سورۃ سجدہ اسلامی تعلیمات میں ایک اہم سورۃ ہے جس کی تاثیر روزمرہ زندگی کے مختلف پہلوؤں پر دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کا ایک خاص روحانی اثر ہوتا ہے جو انسان کی صحت، تعلقات، اور مالی حالت کو متاثر کر سکتا ہے۔ صحت کے اعتبار سے، سورۃ سجدہ کی تلاوت کے ذریعہ انسان کی روحانی حالت میں بہتری آتی ہے، جو بالواسطہ جسمانی صحت کے درجات کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ روحانی سکون اور ذہنی آرام کا حصول، انسان کو جسمانی بیماریوں سے بچانے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔

تعلقاتی میدان میں بھی سورۃ سجدہ کے فوائد واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ اس سورۃ کی تلاوت سے انسان کی ہمدردی، محبت اور احترام میں اضافہ ہوتا ہے، جو یہ سب مثبت تبدیلیاں تعلقات کو مزید مستحکم کرتی ہیں۔ جب لوگ ایک دوسرے کے بارے میں مثبت رہیں گے اور ایک دوسرے کی قدر کریں گے تو ان کے درمیان اختلافات کم ہوں گے، اور باہمی سمجھ بوجھ میں اضافہ ہوگا۔ یوں، روحانی سکون کا ایک دورانیہ انسان کے تعلقات پر نمایاں طور پر اثر انداز ہوتا ہے۔

مالی حالت بھی سورۃ سجدہ کی تاثیر سے محفوظ نہیں رہتی۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق، جب انسان اللہ کے قریب ہوتا ہے اور اسے اپنی مصیبتوں سے نجات کے لئے دعا کرتا ہے تو اس کی راہیں آسان ہو جاتی ہیں۔ سورۃ سجدہ کی تلاوت کے ذریعے، انسان نہ صرف روحانی سکون حاصل کرتا ہے بلکہ اس کا ایمان مضبوط ہوتا ہے، جو اس کی مالی حالت میں بھی بہتری لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ افراد جو سورۃ سجدہ کی تلاوت کو اپنی روزمرہ کی عادت بنا لیتے ہیں، وہ اکثر خوشحالی کے دور سے گزرتے ہیں۔

لہٰذا، سورۃ سجدہ کی تلاوت، صحت، تعلقات اور مالی حالت کے اعتبار سے ایک جامع حل کی حیثیت رکھتی ہے، جو زندگی کے ہر شعبے میں بہتری فراہم کرنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

دعاؤں میں سورۃ سجدہ کا استعمال

سورۃ سجدہ کو دعاؤں میں شامل کرنے کا ایک خاص مقام ہے۔ یہ سورۃ اسلامی تعلیمات میں ایک اہم حیثیت رکھتی ہے، اور اس کی تلاوت کے ذریعے دعاؤں کی قبولیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ بہت سے علماء اس بات پر اتفاق رکھتے ہیں کہ سورۃ سجدہ کی تلاوت دل کو سکون اور دعاؤں کو طاقتور بناتی ہے۔ جب کوئی شخص دعائیں کرتا ہے تو اپنے دل میں سچے عقیدے کے ساتھ سورۃ سجدہ کی آیات پڑھنا، دعاؤں کی قبولیت کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت کا مقصد ایک روحانی کنکشن قائم کرنا ہوتا ہے، جو کیا جائے تو اللہ تعالیٰ کے قریب جانے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اس کے ذریعے بندہ اللہ کی رحمت اور برکتوں کا طلبگار ہوتا ہے۔ مختلف دعاوں میں سورۃ سجدہ کی تلاوت کے مخصوص اوقات بھی ہیں، جیسے نماز کے بعد، تہجد کی نماز میں یا کمی ستائیس راتوں میں توفیق درک کرنے کے لئے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سورۃ سجدہ کی آیات کی تلاوت کے دوران مومنین کا دل اللہ کی محبت و رحمت کی طرف مائل ہوتا ہے، جو ان کی دعاوں کے اثرات کو مزید تقویت دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جن افراد کو اکثر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہیں چاہیے کہ وہ سورۃ سجدہ کو اپنی دعاؤں میں شامل کریں تاکہ ان کے دل کی پریشانیاں کم ہوں اور اللہ تعالیٰ کی مدد کی امید پیدا ہو۔

یقیناً، سورۃ سجدہ کی تلاوت اور اس کا استعمال جب دعاؤں میں کیا جائے تو یہ بندے کے ایمان کو مضبوط کرتی ہے اور دعاوں کی قبولیت کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ اس سے بندہ اپنے رب کے ساتھ ایک گہرا تعلق قائم کر سکتا ہے، جو ہمیشہ کے لئے راہنمائی اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت کے آداب

سورۃ سجدہ کی تلاوت درحقیقت ایک عبادت ہے جس کے خاص آداب کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔ ان آداب کی پاسداری کرنے سے نہ صرف تلاوت کی روح کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ اس کے فوائد بھی بہتر طور پر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے اور اہم ترین ادب وضو کی حالت میں ہونا ہے۔ تلاوت کے دوران وضو کا ہونا فرد کے سکون اور روحانی پاکیزگی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ یہ ایک ایسی حالت فراہم کرتا ہے جس میں انسان اللہ کی رحمت کے قریب تر محسوس کرتا ہے۔

دوسرا اہم ادب خلوص نیت کا ہے۔ تلاوت کرتے وقت نیت کا خالص ہونا درست عبادت کا بنیادی اصول ہے۔ اگر تلاوت کا مقصد خدا کی رضا ہو تو اس کے اثرات بھی زیادہ مثبت ہوں گے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جب بھی سورۃ سجدہ کی تلاوت کی جائے، تو اس کے پیچھے نیت کی صفائی اور صحیح ارادہ ہو۔ یہ نیت نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتی ہے بلکہ تلاوت کے درجات بھی بلند کرتی ہے۔

تیسرا ادب صحیح تلفظ کا ہے۔ سورۃ سجدہ کی تلاوت کرتے وقت ہر لفظ اور عبارت کی درست ادائیگی نہایت اہم ہے۔ قرآن کی تلاوت میں غلط تلفظ سے بچنا چاہیے، کیونکہ یہ تلاوت کی حقیقت اور روح کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں قاری کو چاہئے کہ وہ قرآن کی تعلیمات کا صحیح علم حاصل کرے اور اگر ممکن ہو تو ایک مستند قاری کی مدد بھی لے، تاکہ وہ بہترین انداز میں تلاوت کر سکے۔

ان آداب کا لحاظ رکھتے ہوئے سورۃ سجدہ کی تلاوت کی جائے تو ان شاء اللہ اس کے فوائد کا حصول ممکن ہوگا۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت اور صحت

سورۃ سجدہ ایک اہم سورہ ہے جو قرآن کریم میں موجود ہے، اور اس کی تلاوت کے متعدد فوائد ہیں خاص طور پر صحت کے معاملات میں۔ شواہد کے مطابق، قرآن کی تلاوت انسان کی ذہنی حالت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ سورۃ سجدہ کی تلاوت کرنے سے انسان اپنے ذہنی دباؤ کو کم کر سکتا ہے۔ یہ بات معروف ہے کہ قرآن کی آیات کا سننا اور پڑھنا اپنے اندر سکون کا ایک محسوس کو جنم دیتا ہے، خاص طور پر جب یہ سورہ انفرادی طور پر یا اجتماعی طور پر پڑھی جائے۔ اس کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے، جو کہ صحت کی بنیادی ضرورتوں میں شمار کی جاتی ہے۔

جب انسانی دماغ آرام دہ حالت میں آتا ہے، تو اس کی جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، وہ عموماً بہتر نیند کا تجربہ کرتے ہیں، جس سے ان کی عمومی صحت میں ہواس بہتر ہوتے ہیں۔ سورۃ سجدہ خاص طور پر جسمانی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ تلاوت انسان کے روحانی اور جسمانی دونوں پہلوؤں کو بہتر بناتی ہے۔

بہت سے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ سورۃ سجدہ کی تلاوت کرنے کے بعد وہ بےحد آرامش محسوس کرتے ہیں، جو ان کے نفسیاتی اور جسمانی دردوں کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ یہ عمل انسان کو نئی قوت فراہم کرتا ہے، جس کے ذریعے وہ روزمرہ کی زندگی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ آسان الفاظ میں، سورۃ سجدہ کی تلاوت نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتی ہے بلکہ صحت کے متعلق بھی فائدہ مند سمجھی جاتی ہے۔

نتیجہ

سورۃ سجدہ قرآن مجید کی ایک اہم سورت ہے جو اپنے اندر بے شمار روحانی اور سماجی فوائد پوشیدہ رکھتی ہے۔ یہ سورت نہ صرف ایمان کی تقویت کا ذریعہ ہے، بلکہ یہ ہمیں زندگی کی حقیقتوں پر بھی غور کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ سورۃ سجدہ کی تلاوت روح کو سکون عطا کرتی ہے اور دل کی اضطراب کو دور کرنے کا سبب بنتی ہے۔ اس سورت میں پیش کی گئی آیات، خاص طور پر قیامت کے دن کے بارے میں، انسان کو اپنی زندگی کی درست سمت کی طرف متوجہ کرتی ہیں۔

اس سورت کی تلاوت کے مختلف روحانی فوائد ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ یہ انسان کے دل کو اللہ کی محبت اور عنایت سے بھر دیتی ہے۔ سورۃ سجدہ کے فوائد میں یہ بات بھی شامل ہے کہ یہ تلاوت کرنے والے کو اللہ کی رحمت اور مغفرت کی امید دلاتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ سورت دل کی صفائی، نیت کی درستگی، اور ایمان کی مضبوطی کا سبب بنتی ہے۔ اس طرح کے فوائد انسان کی روحانی ترقی اور معاشرتی بہبود کے لئے نہایت اہم ہیں۔

سورۃ سجدہ کی تلاوت کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے یہ کہنا ضروری ہے کہ یہ انسان کو اللہ کے قریب کرنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ اللہ کے ناموں کی تلاوت، خاص طور پر اس سورت میں موجود آیات، انسان کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں ہدایت فراہم کرتی ہیں۔ اگرچہ محض تلاوت کرنا ہی کافی نہیں، اس کے مفہوم پر غور کرنا اور ان کی روشنی میں اپنی زندگی گزارنا بھی ضروری ہے۔ تاسف کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ آج کل کے معاشرے میں اس سورت کی تلاوت اور اس کے فوائد کو کافی کم اہمیت دی جا رہی ہے۔ لہذا، ہم سب کو اس اہم سورت کی تلاوت اور اس کے فوائد سے آگاہی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

(Arabic: السجدة), meaning "The Prostration," is the 32nd chapter of the Quran, consisting of 30 verses. It is a Makkan Surah, revealed during the early period of Islam when the core tenets of faith were being established and challenged. 

Key Themes and Message
 
The central message of the Surah is to affirm key Islamic beliefs and counter the doubts of disbelievers regarding the fundamentals of faith: 
  • Tawhid (Oneness of God): The Surah reinforces the majesty of Allah as the sole Creator of the heavens and the earth in six periods, with no helper besides Him.
  • Prophethood (Risalah): It addresses the objections raised against the Prophet Muhammad (PBUH) and the divine origin of the Quran.
  • The Afterlife (Akhirah) and Resurrection: A major theme is the reality of death, resurrection after becoming dust, accountability, and the contrasting outcomes of Paradise (Jannah) and Hell (Jahannam). The Quran asks humans to reflect on their own creation to understand resurrection.
  • Signs in Creation: The Surah invites people to reflect on themselves and the surrounding universe as signs pointing towards a powerful and wise Creator.
  • Submission and Humility: The name itself refers to the obligation to prostrate upon reading or hearing verse 15, emphasizing absolute submission to Allah. True believers abandon their beds to invoke their Lord with hope and fear. 
Virtues and Benefits (Fada'il)
Reciting Surah Sajdah regularly is associated with significant spiritual rewards and virtues, many mentioned in authentic Hadith: 
  • Sunnah Before Sleep: It was the custom of the Prophet Muhammad (PBUH) not to sleep until he had recited both Surah As-Sajdah and Surah Al-Mulk (Chapter 67).
  • Protection: It is believed to offer protection from punishment in the grave.
  • Great Reward: Reciting it at night (often paired with Surah Al-Mulk) is said to bring rewards equivalent to keeping vigil on Laylatul Qadr (The Night of Decree).
  • Friday Recitation: The Prophet (PBUH) used to recite Surah As-Sajdah during the Fajr prayer on Fridays.
  • Intercession: It is said that the Surah will have two wings on the Day of Resurrection and will intercede for its reciter.
  • Unimaginable Reward: Verse 17 promises that no soul can imagine what delights are kept hidden for them as a reward for their righteous deeds, encouraging acts of worship like night prayers. 

 The Prophet would not sleep until he recited Surah as Sajdah. [at-Tirmidhi 5/165; Hakim 2/412 & Dhahabi in Sahih al Jamiea (22/789)]

Khalid ibn Ma’dan (radiAllahu anhu) said, “Recite the Deliverer, which is Alif Laam Tanzeel, for I have heard that a man who had committed many sins used to recite it and nothing else. It spread its wing over him and said, ‘O’ My Lord, forgive him, for he often used to recite me.’ So the Lord Most High made it an intercessor for him and said, ‘Record for him a good deed and raise him a degree in place of every sin.”

Khalid (radiAllahu anhu) also said, “It will dispute on behalf of the one who recites it when he is in his grave saying, ‘O’ Allah, if I am part of Thy Book, make me an intercessor for him. But if I am not a part of Thy Book, blot me out of it.’ It will be like a bird putting its wing on him, it will intercede for him and will protect him from the punishment in the grave.” He said the same about Tabaarakalladhi (Surah Mulk).

Khalid (radiAllahu anhu) did not go to sleep at night till he had recited them. Taus said that they were given sixty virtues more than any other Surah in the Holy Qur’an.

Whoever recites surah al Sajdah and surah Fatir at the beginning of the night would remain in divine protection till the next morning; likewise whoso recites them in the morning would remain in divine protection throughout the day; and would be credited with many virtues, no one can imagine.

Whosoever recites this surah every Friday night would hold his record of deeds in his right hand, would not be examined on the day of reckoning, and would be in the group of the lovers of Muhammad and aali Muhammad.

Whoso recites this surah it is as though he has passed the night of Qadr in prayer.
Whoso writes this on surah paper and keeps it on the body as a tawiz, would remain safe from fever, headache and pain in the joints.

Whoso writes this surah on a china plate, washes it with clean water, and drinks it would never deviate from the right path, and would not have doubts about the oneness of Allah.

Transliteration: Bismillaahir Rahmaanir Raheem. Alim-Laaam-Meeem. Tanzeelul Kitaabi 'laaraiba feehi mir rabbil 'aalameen. Am yaqooloonaf taraahu bal huwal haqqu mir rabbika litunzira qawma maaa ataahum min nazeerim min qablika la'allahum yahtadoon. Allaahul lazee khalaqas samaawaati wal arda wa maa bainahumaa fee sittati ayyaam;
Translation: Alif, Lam, Meem. [This is] the revelation of the Book about which there is no doubt from the Lord of the worlds. Or do they say, "He invented it"? Rather, it is the truth from your Lord, [O Muhammad], that you may warn a people to whom no warner has come before you [so] perhaps they will be guided. It is Allah who created the heavens and the earth and whatever is between them in six days;
Transliteration: Thummas tawaa 'alal 'arsh; maa lakum min doonihee minw-wwaliyyinw-wala shafee'; afala tatazakkaroon. Yudabbirul amra minas samaaa'i ilal ardi Thumma ya'ruju ilai Thumma ya'ruju ilaihi fee yawmin kaana miqdaaruhoooo alfa sanatim mimmaa ta'uddoon. Zaalika 'aalimul ghaybi wa shahaadatil 'azeezur raheem. Allazee ahsana kulla shai in khalaqa; wa bada a khalqal insaani min teen. Thumma ja'ala naslahoo min sulaalatim mim
Translation: then He established Himself above the Throne. You have not besides Him any protector or any intercessor; so will you not be reminded? He arranges [each] matter from the heaven to the earth; then it will ascend to Him in a Day, the extent of which is a thousand years of those which you count. That is the Knower of the unseen and the witnessed, the Exalted in Might, the Merciful, Who perfected everything which He created and began the creation of man from clay. Then He made his posterity
Transliteration: maaa'immaheen. Thumma sawwaahu wa nafakha feehi mir roohihih; wa ja'ala lakumus sam'a wal-absaara wal-af'idah; taqaleelam maa tashkuroon. Wa qaalooo 'a-izaa dalalnaa fil ardi 'a-innaa lafee khalqin jadeed; bal hum biliqaaa'i rabbihim kaafirroon. Qul yatawaffaakum malakul mawtil lazee wukkila bikum Thumma ilaa rabbikum turja'oon. Wa law taraaa izil mujrimoona naakisoo ru'oosihim 'inda rabbihim
Translation: out of the extract of a liquid disdained. Then He proportioned him and breathed into him from His [created] soul and made for you hearing and vision and hearts; little are you grateful. And they say, "When we are lost within the earth, will we indeed be [recreated] in a new creation?" Rather, they are, in [the matter of] the meeting with their Lord, disbelievers. Say, "The angel of death will take you who has been entrusted with you. Then to your Lord you will be returned." If you could but see when the criminals are hanging their heads before their Lord, [saying],
Transliteration: rabbanaaa absarnaa wa sami'naa farji'naa na'mal saalihan innaa mooqinoon. Wa law shi'naa la-aatainaa kulla nafsin hudaahaa wa laakin haqqal qawlu minnee la amla'anna jahannama minal jinnati wannaasi ajma'een. Fazooqoo bimaa naseetum liqaaa'a yawminkum haaza innaa naseenaakum wa zooqoo 'azaabal khuldi bimaa kuntum ta'maloon. Innamaa yu'minu bi aayaatinal lazeena izaa zukkiroo bihaa kharroo sujjadanw wa sabbahoo bihamdi rabbihim wa hum
Translation: "Our Lord, we have seen and heard, so return us [to the world]; we will work righteousness. Indeed, we are [now] certain. And if we had willed, We could have given every soul its guidance, but the word from Me will come into effect [that] "I will surely fill Hell with jinn and people all together. So taste [punishment] because you forgot the meeting of this, your Day; indeed, We have [accordingly] forgotten you. And taste the punishment of eternity for what you used to do."  Only those believe in Our verses who, when they are reminded by them, fall down in prostration and exalt [ Allah ] with praise of their Lord, and they are not arrogant.
Transliteration: laa yastakbiroon. Tatajaafaa junoobuhum 'anil madaaji'i yad'oona rabbahum khawfanw wa tama'anw wa mimmaa razaqnaahum yunfiqoon. Falaa ta'lamu nafsum maaa ukhfiya lahum min qurrati a'yunin jazaaa'am bimaa kaanoo ya'maloon. Afaman kaana mu'minan kaman kaana faasiqaa; laa yasta woon. Ammal lazeena aamanoo wa 'amilus saalihaati falahum jannaatul maawa nuzulam bimaa kaanoo ya'maloon. Wa ammal lazeena
Translation: They arise from [their] beds; they supplicate their Lord in fear and aspiration, and from what We have provided them, they spend. And no soul knows what has been hidden for them of comfort for eyes as reward for what they used to do. Then is one who was a believer like one who was defiantly disobedient? They are not equal. As for those who believed and did righteous deeds, for them will be the Gardens of Refuge as accommodation for what they used to do. But as for those who defiantly disobeyed,
Transliteration: fasaqoo famaawaahumn Naaru kullamaaa araadooo any yakhrujoo minhaaa u'eedoo feehaa wa qeela lahum zooqoo 'zaaaban Naaril lazee kuntum bihee tukazziboon. Wa lanuzeeqan nahum minal 'azaabil ladnaa doonal 'azaabil akbari la'allahum yarji'oon. Wa man azlamu mimman zukkira bi aayaati rabbihee summa a'rada 'anhaa; innaa minal mujrimeena muntaqimmon. Wa laqad aayainaa Moosal Kitaaba
Translation: their refuge is the Fire. Every time they wish to emerge from it, they will be returned to it while it is said to them, "Taste the punishment of the Fire which you used to deny. And we will surely let them taste the nearer punishment short of the greater punishment that perhaps they will repent. And who is more unjust than one who is reminded of the verses of his Lord; then he turns away from them? Indeed We, from the criminals, will take retribution. And We certainly gave Moses the Scripture,
Transliteration: falaa takun fee miryatim mil liqaaa'ihee wa ja'alnaahu hudal li Baneee Israaa'eel. Wa ja'alnaa minhum a'immatany yahdoona bi amrinaa lammaa sabaroo wa kaanoo bi aayaatinaa yooqinoon. Inna rabbaka huwa yafsilu bainahum yawmal qiyaamati feemaa kaanoo feehi yakhtalifoon. Awalam yahdi lahum kam ahlaknaa min qablihim minal qurooni yamshoona fee zaalika
Translation: so do not be in doubt over his meeting. And we made the Torah guidance for the Children of Israel. And We made from among them leaders guiding by Our command when they were patient and [when] they were certain of Our signs. Indeed, your Lord will judge between them on the Day of Resurrection concerning that over which they used to differ. Has it not become clear to them how many generations We destroyed before them, [as] they walk among their dwellings? Indeed in that are signs;
 Transliteration: la aayaatin afalaa yasma'oon. Awalam yaraw annaa nasooqul maaa'a ilal lardil juruzi fanukhriju bihee zar'an taakulu minhu an'aamuhum wa anfusuhum afalaa yubsiroon. Wa yaqooloona mataa haazal fat hu in kuntum saadiqeen. Qul yawmal fat hi laa yanfa'ul lazeena kafarooo eemaanuhum wa laa hum yunzaroon. Fa a'rid 'anhum wantazir innahum muntazirron.
Translation: then do they not hear? Have they not seen that We drive the water [in clouds] to barren land and bring forth thereby crops from which their livestock eat and [they] themselves? Then do they not see? And they say, "When will be this conquest, if you should be truthful?" Say, [O Muhammad], "On the Day of Conquest the belief of those who had disbelieved will not benefit them, nor will they be reprieved." So turn away from them and wait. Indeed, they are waiting.

0 comments:

Post a Comment

Recent Comments

Categories

40 Hadees Qudsi (1) 40 Hadith (1) 40 Hadith Collection (1) 40 Hadith Selection (1) 40 Rabbana (2) Ablution (1) Ahad Nama (1) Ayat-e-Shifa (1) Bashair-al-Khairat (1) Beautiful Dhikr (1) Benefits of Ayatul Kursi (1) Benefits of Dua Qufal Six (1) Benefits of Dua-e-Hajat (1) Benefits of Durood Lakhi (1) Benefits of Durood Muqaddas (1) Benefits of Durood-e-Kabristan (1) Benefits of Hizbul Bahr (1) Benefits of Nad-e-Ali (1) Benefits of Surah Al Kahf (1) Benefits of Surah Fath (1) Benefits of Surah Jinn (1) Benefits of Surah Muzammil (1) Benefits of Surah Nooh (1) Benefits of Surah Qaf (1) Benefits of Surah Sajdah (1) Benefits of Surah Yasin (1) Benefits of Surat Al-Falaq (1) Benefits of Surat Al-Fatiha (1) Benefits of Surat Al-Kafirun (1) Benefits of Surat An-Nas (1) Cure with Manzil Dua (1) Daily Masnoon Wazaif (1) Darood Mustaghas (1) Dua Qadah Muazzam (1) Dua Qufal (1) Dua Qufal Six (1) Dua Saifi (1) Dua Saifi Benefits (1) Dua Syed-ul-istighfar (1) Dua-e-Aman (1) Dua-e-Hajat (2) Dua-e-Hajat Benefits (1) Durood Kibrit Ahmar (1) Durood Lakhi (1) Durood Lakhi Benefits (1) Durood Muqaddas (1) Durood Muqaddas Benefits (1) Durood-e-Kabristan (1) Durood-e-Kabristan Benefits (1) Hizbul Bahr (1) Hizbul Bahr Benefits (1) Importance of Wudu (1) Magic Cure with Manzil Dua (1) Manzil Dua (1) Manzil Dua for Cure (1) Nad-e-Ali (1) Nad-e-Ali Benefits (1) Purpose & Importance of Wudu (1) quran (1) qurani surah benefits (1) rabbana (1) rabbana in qurani (1) Surah Al Kahf (1) Surah Fath (1) Surah Fath Benefits (1) Surah Jinn (1) Surah Muzammil (1) Surah Nooh (1) Surah Nooh Benefits (1) Surah Qaf (1) Surah Sajdah (1) Surah Yasin (1) Surah Yasin Benefits (1) The Spiritual Purity (1) verses of quran (1) verses of rabbana (1) Wazaif e Ghawsia (1) Wazaif e Ghawsia Benefits (1) Wazaif of Week (1) wudu (1) ya rabbana (1)